‫‫کیٹیگری‬ :
04 February 2019 - 18:12
News ID: 439680
فونت
آیت الله رجبی:
مدرسین حوزه علمیہ قم کے کونسل کے رکن نے دشمن سے ہاتھ ملائے جانے پر بعض افراد کے اصرار کو انہیں سیاسی الزائمر کا شکار بتایا ۔

مدرسین حوزه علمیہ قم کے کونسل کے رکن آیت الله محمود رجبی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں مغرب پرستوں کی جانب سے ملک کو پہونچائے جانے والے نقصانات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: عقل و تجربہ اس بات کو کہتا ہے کہ امریکا اور دیگر دشمنوں سے مذاکرہ اور گفتگو نہ فقط حلّال مشکلات نہیں ہے بلکہ ملک کی مشکلات میں شدت لانے کا سبب ہے۔

انہوں ںے مزید کہا: انسان کی عقل یہ کہتی ہے کہ امریکا اپنی فکری بنیادوں کی وجہ سے اسلام کی فکری بنیادوں کے روبرو اور مدمقابل ہے ، انقلاب اسلامی سے پہلے اور بعد میں امریکا کے مختلف صدر جمھوریہ نے اس بات کو ثابت کر دیکھایا کہ وہ اسلام اور انقلاب کی بنیادوں کے مقابل رہے ہیں۔

حوزه علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ دینی تعلیمات کی بنیاد پر استوار اسلامی ثقافت او کلچرل ھرگز مغربی ثقافت اور کلچرل کے ساتھ اکٹھا نہیں ہوسکتے کہا : مغربی ثقافت کی بنیاد سیکولرزم اور کفر و الحاد ہے جبکہ اسلامی ثقافت میں خدا کا اعتقاد موجود ہے اور اس میں دین کا اہم کردار ہے۔

انہوں ںے مزید کہا: مغرب ، اسلامی ثقافت کا دشمن ہے کہ اگر اس میں طاقت ہو تو اسکا بوریا بستر سمیٹ کر رکھ دے، عقل کا بھی یہ کہنا ہے کہ اسلامی ثقافت کے ماننے والوں کی مشکلات کو مغربی ثقافت کے ذریعہ نہیں حل کیا جاسکتا کیوں کہ یہ چیز اسلامی معاشرہ کی مشکلات کو دوچندان کردے گی ۔

آیت الله رجبی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انقلاب سے پہلے اور انقلاب کے بعد کے تجربات اس بات کو بیان کرتے ہیں کہ مغربی سیکولرزم ثقافت ہمیشہ اسلام کو نقصان پہونچانے میں کوشاں رہی ہے کہا: مغربی دنیا فقط و فقط اپنے منافع کے درپہ رہی ہے اور ہماری سرزمین کی ثروت کو لوٹنا چاہتی ہے ، لہذا دشمن سے مذاکرہ کا مطلب اس کے سامنے سرتسلیم خم کرنا اور اس کی غلامی کو قبول کرنا ۔

انہوں نے بیان کیا: قران کا واضح اور روشن پیغام ہے کہ تمھارا دشمن ہمیشہ تم سے لڑے گا یہاں تک تم اپنے دین سے ہاتھ اٹھا لو ، لہذا اہل مغرب سے مذاکرہ کی باتیں کرنے والوں نے عقل و منطق سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔

حوزه علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے یاد دہانی کی: گویا یہ لوگ سیاسی الزائمر کا شکار ہوگئے ہیں اور انہوں نے ماضی کے تجربات کو فراموشی کے نذر کردیا ہے کہ امریکا نے ایران اور انقلاب اسلامی کے ساتھ کیا کیا ہے ، کچھ لوگ اپنی عقل کا صحیح استعمال نہیں کرتے اور منطق و دینی تعلیم کو نہیں مانتے ۔ /۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬