18 February 2019 - 11:51
News ID: 439788
فونت
سرزمین ایران کے مشھور عالم دین:
حجت الاسلام والمسلمین رستمی نے خاش دھشتگردانہ حملے کو مغربی تہذیب کی انقلاب اسلامی سے دشمنی کی نشانی جانا اور کہا: اس دشمنی کی بازگشت، سامراجی دوران ہے ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، یونیورسٹیز میں دفتر رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے ذمہ دار حجت‌ الاسلام والمسلمین مصطفی رستمی نے شهید بهشتی یونیورسٹی تہران میں منعقد ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی ایران ابتداء ہی سے دشمنوں کے مقابل پیروزی ، متعدد مشکلات و چیلنز سے روبرو ہوا اور اس انقلاب نے پوری طاقت کے ساتھ دشمنوں کا مقابل کیا ۔

انہوں نے مزید کہا: خاش دھشت گردانہ حملہ، جو سیکوریٹی فورسز کے متعدد افراد کی شھادت کا سبب بنا، مغربی تہذیب کی انقلاب اسلامی سے دشمنی کی نشانی ہے ۔

حجت‌ الاسلام والمسلمین رستمی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران سے امریکا کی دشمنی کی بازگشت، سامراجی دوران ہے کہا: جنرل رابرٹ حیسر نے ایران میں فوجی بغاوت کرانے کوشش کی مگر ناکامی سے روبرو ہوا ۔

انہوں نے ایران کے خلاف امریکا کی میڈیا اور ثقافتی جنگ کی جانب اشارہ کیا اور کہا: میڈیا اور ثقافتی جنگ، امریکا کی ایران کے خلاف اہم ترین جنگ شمار کی جاتی ہے ، اس کی مختلف بنیادیں ہیں کہ ان میں سے ایک ایران کے قدرتی ذخائر اور منابع کو کھو دینا ہے ، ہمارے قدرتی ذخائر تک اب ان کی دسترسی نہیں ہے کہ وہ جس کے بدلے میں ہمیں اسلحہ بیچیں اور اسلامی جمهوریہ ایران فقط استعمال کرنے والے ممالک میں سے ہو ۔

سرزمین ایران کے مشھور عالم دین نے مزید کہا: امریکا کی ایران سے دشمنی یہیں پر ختم نہیں ہوتی ، بلکہ سامراجیت کا انکار وہ مہلک وار تھا جسے انقلاب اسلامی ایران نے امریکا کو لگایا اور یہ اس بات کا سبب ہوا کہ دنیا میں امریکی منافع کو خطرات لاحق ہوں ۔ /۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬