‫‫کیٹیگری‬ :
07 March 2019 - 22:29
News ID: 439940
فونت
تہران کے عارضی امام جمعہ:
سرزمین ایران کے مشھورعالم دین آیت الله صدیقی نے ملک کے حکمراں طبقہ کو ملکی آئین اور قوانین کی مراعات کی تاکید کی اور کہا کہ امربالمعروف اور نهی عن المنکر الھی احکام کی بنیاد ہے ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے عارضی امام جمعہ آیت الله صدیقی نے ایک پروگرام سے خطاب میں ملک کے حکمراں کو قانون کی مراعات کرنے کی تاکید کریں ۔

انہوں نے مزید کہا: اگر امربالمعروف اور نهی عن المنکر کا صحیح طریقہ سے اسلامی معاشرہ میں اجراء کیا جائے تو سود خوری اور دلال بازی جیسی بہت ساری برائیاں معاشرہ سے ختم ہوجائیں گی ۔

آیت ‌الله صدیقی نے امربالمعروف اور نهی عن المنکر کو الھی احکام کے اجراء کا ضامن جانا اور کہا: خاموش اور بے فکر معاشرہ مصیبتوں اور بی رحمی کا شکار ہوجائے گا ، روایات کے جس معاشرہ میں امربالمعروف اور نهی عن المنکر کو تعطل کا شکار کردیا جائے تو اس معاشرہ اور ملت پر ظالم افراد کا حکمرانی ہوگی ۔

انہوں نے بیان کیا: اگر ہم یہ چاہتے ہیں کہ خداوند متعال ہماری آوازوں کو سنے تو ہمیں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا حامی ہونا چاہئے ، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر خدا کی رضایت کے لئے انجام دیا جائے نہ یہ کہ انسانوں کی رضایت کو خدا کی رضا پر فوقیت دی جائے ۔

سرزمین ایران کے مشھورعالم دین نے مزید کہا: امر بالمعروف اور نہی عن المنکر معاشرہ کو بدلتا ہے اور یہ حکم خدا کے تمام واجبات و مستحبات و دیگر الھی احکام کی پناہ گاہ ہے ، اگر نماز دین کا ستون ہے تو اس کی بنیاد اور جڑ، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر ہے ۔

آیت ‌الله صدیقی نے یہ کہتے ہوئے کہ امام حسین(ع) نے اپنے قیام کا ایک مقصد امر بالمعروف اور نہی عن المنکر شمار کیا تھا کہا: حضرت زهرا(س)، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو اسلامی معاشرہ کی بہتری کا وسیلہ جانتی تھیں کہ جس کے ذریعہ تمام ضرورتیں پوری ہوسکتی ہیں ۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ معاشرہ کا ماحول اس طرح ہو کہ اہل منکر برائیوں کے انجام دینے کی جرآت نہ کرسکیں کہا: امام خمینی(رہ) نے اشرافیت اور تجمل گرائی کو بے حیثت بنا کر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی معاشرہ کو تعلیم دی ۔

تہران کے عارضی امام جمعہ نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ قانون شکنی کو معاشرہ میں برا سمجھا جانا چاہئے کہا: افسوس آج بھی ملک کا ایک ذمہ دار طبقہ قانون کی مراعات نہیں کرتا مگر معاشرہ کی فضا کو بہتر بنانے کے بعد انہیں بھی قانون مندی پر مجبور کیا جاسکتا ہے ۔/۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬