‫‫کیٹیگری‬ :
03 April 2019 - 17:10
News ID: 440089
فونت
غلام نبی آزاد:
سرنکوٹ علاقے میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ اگر مودی پورے ملک کے وزیراعظم ہیں تو کسی رحمن یا شعبان کو ہندو حلقہ سے 90 فیصد ووٹ لیکر دکھائیں۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر اور سابق وزیراعلٰی غلام نبی آزاد نے مودی پر تیکھے وار کرتے ہوئے کہا کہ اپنے حریفین کے پیچھے سی بی آئی، انکم ٹیکس، پولیس اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ لگانے والا لیڈر نہیں ہوتا، بلکہ لیڈر وہ ہوتا ہے جو انسان کو انسان سمجھے اور ہندو و مسلمان کے بیچ کوئی فرق نہ کرے۔

سرنکوٹ علاقے میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ اگر مودی پورے ملک کے وزیراعظم ہیں تو کسی رحمن یا شعبان کو ہندو حلقہ سے 90 فیصد ووٹ لیکر دکھائیں، یہ فرق ہے ہمارے اور ان کے بیچ، صرف لوگوں کو مذہب کی بنیاد پر لڑانا اور ووٹ حاصل کرنا گندی سیاست ہے اور لعنت ایسی سیاست پر، جو اپنے لوگوں کو توڑ دے۔ انہوں نے کہا کہ جو ووٹ کیلئے لوگوں میں پھوٹ ڈالے وہ لیڈر نہیں ہوسکتا بلکہ ایک لیڈر کے لئے سبھی مذاہب ایک جیسے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جج کسی ایک مذہب کا ساتھ نہیں دے سکتا، ڈاکٹر ایک مذہب کے لوگوں کا علاج نہیں کرسکتا اور استاد ایک ہی مذہب کے بچوں کو نہیں پڑھا سکتا، اسی طرح سے لیڈر یا وزیراعظم بھی ایک ہی مذہب، ایک ہی پارٹی کو انصاف نہیں دے سکتا، جس کو مذہب کی سیاست کرنا ہو، چاہے وہ ہندو ہو یا مسلمان، چاہے سکھ ہو یا عیسائی اسے سیاست میں نہیں آنا چاہئے۔

غلام نبی آزاد نے کہا کہ مودی کو بھی وزیراعظم کا عہدہ چھوڑ کر وہ پرانا کام شروع کردینا چاہئے اور وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی جیسے کو بنایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اٹل بہاری بھی بھاجپا سے ہی تھے لیکن وہ مذہب کی سیاست نہیں کرتے تھے بلکہ انصاف سے کام کرتے تھے اور وہ مودی سے بہت بڑے لیڈر تھے، جو انسان کو انسان سمجھتے تھے۔/۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬