‫‫کیٹیگری‬ :
10 June 2019 - 20:12
News ID: 440569
فونت
آیت الله میرباقری:
خبرگان رھبر کونسل کے ممبر نے کہا: جب کفار اور منافقین ، اسلام پرستوں اور مسلمانوں پر دباو ڈالتے تھےتو مسلمان اپنے امکانات و وسائل کو اسلام کی راہ میں صرف کرتے ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ، خبرگان رھبر کونسل کے ممبر آیت الله سید محمد مهدی میرباقری نے گزاشتہ شب حرم امام رضا علیہ السلام میں زائرین  اور خادمین کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے آیہ شریفہ «وَ لِلَّهِ خَزائِنُ السَّماواتِ وَ الْأَرْضِ وَ لکِنَّ الْمُنافِقينَ لا يَفْقَهُون ، حالانکہ آسمان و زمین کے سارے خزانے اللہ ہی کے لئے ہیں اور یہ منافقین اس بات کو نہیں سمجھ رہے ہیں » کی جانب اشاره کیا اور کہا: دشمن نے اپنے زعم باطل میں ہمارے اطراف میں اقتصادی پابندیوں کی دیواریں کھنیچ رکھی ہیں ، تاکہ لوگ اسلام کے ارد گرد سے دور ہوجائیں اور ان کی طرف جھک جائیں ، کہ صدر اسلام میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا تھا ، کفار اور منافقین کو اس بات کا گمان تھا کہ رسول اسلام کے پاس موجود امکانات کے مالک و مختار وہ ہیں ۔

خبرگان رھبر کونسل کے ممبر نے واضح طور سے کہا: اگر طے ہو کہ رسول اسلام کی امت پیسوں کے ذریعہ مستحکم ہو تو زمین و اسمان کے خزانے اس کی قدرت میں ہیں اس قدر پیسہ نازل ہوتا کہ سب کے سب مومن ہوجاتے مگر پیسہ کے نام پر اکٹھا ہونے والے سختیوں کے دور میں ساتھ چھوڑ جاتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: مومن وہ ہے جو اپنی جان پیغمبر اکرم کے راستہ میں دینے کو تیار ہو ، نہ یہ کہ جب تک پیسہ ہو پیغمبر اکرم کے ساتھ رہیں ، قران کریم میں خداوند متعال کا ارشاد ہے کہ « ہم نے کوئی بھی پیغمبر نہیں بھیجا مگر یہ کہ اس کے بعد ان پر سختیاں پر نازل کیں تاکہ شاید خدا کی بارگاہ میں گریہ و زاری کرسکیں ۔ »

آیت الله میرباقری نے بیان فرمایا: سختیاں اس بات کا سبب بنتی ہیں کہ انسان سخت امتحان سے گزر سکے تاکہ ان سختیوں کے ذریعہ خدا اور رسول اسلام ، مومنین کی تربیت کرسکیں اور جب مومنین تربیت پا گئے تو خداوند متعال اپنی رحمتوں کے دروازے کھول دیتا ہے ۔

 

دشمن کے اقتصادی دباو نے امت رسول اسلام کی تعمیر کی

خبرگان رھبر کونسل کے ممبر نے یاد دہانی کی: جب دشمن نے سختی کی تو رسول اسلام کے ماننے والے تربیت پا گئے ، خداوند متعال کا سورہ منافقین کی اخری ایتوں میں ارشاد ہے کہ « يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُلْهِكُمْ أَمْوَالُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ ۚ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ، ایمان والو خبردار تمہارے اموال اور تمہاری اولاد تمہیں یاد خدا سے غافل نہ کردے کہ جو ایسا کرے گا وہ یقینا خسارہ والوں میں شمار ہوگا۔ »

انہوں نے مزید کہا: قران کریم میں «ذکر»  سے مراد خود رسول اسلام کی ذات گرامی بھی ہے اور مذکورہ ایت سے اس بات کا استفادہ کیا جاسکتا ہے کہ پیغمبر اسلام(ص) سے غافل نہ ہو کیوں کہ اگر تم لوگوں نے ایسا کیا تو اس میں خود تمھارا بہت بڑا خسارہ ہے پیغمبر(ص) کا نہیں ۔

آیت الله میرباقری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ راہ خدا میں انفاق دشمن کی اقتصادی چالبازیوں اور سازشوں کا ناکام بنا سکتا کہا: انفاق کو صدقہ کا نام دیئے جانے کی بنیاد یہ ہے کہ انسان کے ذریعہ  اپنے ارادے اور عمل کی سچائی کو ثابت کرتا ہے اور خدا کی جانب سے اسے عطا ہونے والے اسباب و وسائل اور نعمتوں کو خدا و رسول اسلام کی راہ میں خرچ کرتا ہے ۔

راہ خدا میں انفاق دشمن کی اقتصادی چالبازیوں اور سازشوں کا ناکام بنا سکتا ہے

خبرگان رھبر کونسل کے ممبر نے یاد دہانی کی: اس حوالے سے کے دشمن خصوصا کفار و منافقین ، اسلام کے پروکاروں پر دباو بڑھاتے تھے یہ وہ مقام ہے کہ مسلمان اپنے تمام امکانات کو اسلام و مسلمانوں کی راہ میں صرف کریں کہ اگر کوئی اس موقع پر اور اس راہ میں اپنے امکانات کو صرف کرے تو وہ اصلاح پاکر صالحین کی صف میں داخل ہوجائے گا ۔

انہوں نے مزید کہا: خدا کی راہ میں سرمایہ اس طرح لگایا جائے کہ اسلام کا پلیٹ فارم مستحکم ہو اور مومنین کے دل ایک دوسرے سے نزدیک ہوں ، یہ وہی انفاق ہے جس کا عظیم ثواب ہے۔/ ن ۹۸۸ 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬