‫‫کیٹیگری‬ :
27 November 2019 - 13:52
News ID: 441674
فونت
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل اور اس کے اراکین کو اپنی کارکردگی کے سلسلے میں عالمی برادری کے سامنے جوابدے ہونا چاہئے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے سلامتی کونسل میں اصلاحات سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے چوہترویں اجلاس سے خطاب میں کہا کہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے تحفظ کی پہلی و ابتدائی ذمہ داری اس کونسل پر ڈالی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر اس ذمہ داری کے سلسلے میں سلامتی کونسل کی موجودہ اور ماضی کی کارکردگی پر ایک سرسری نظر ڈالی جائے تو واضح ہوجاتا ہے کہ کونسل سے، عالمی امن و سلامتی کے تعلق سے ، کسی بھی سطح پر ہماری کوئی بھی توقع پوری نہیں ہوئی ہے ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو کے حق کے تعلق سے ضروری اصلاح کے کے سلسلے میں تہران کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ سلامتی کونسل اور اس کے اراکین کو اپنی کارکردگی کے سلسلے میں عالمی برادری کے سامنے جواب دہ ہونا چاہئے ۔

محمد تخت روانچی نے کہا کہ بہت سے مسائل میں سلامتی کونسل نے یا تو کوئی اقدام نہیں کیا یا پھر غیرموثر رہی ہے لیکن بعض خاص موضوعات میں کونسل نے بہت با اختیار اور طاقتور ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے بعض مستقل اراکین نے اس کا پوری طرح سے استحصال اور غلط استعمال کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ اس طرح کی کارکردگی کے نتیجے میں سلامتی کونسل کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان لگتا ہے اور اس کی ساکھ خطرے میں ہے۔

انھوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی افادیت و کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے واحد معیار انصاف کے اصولوں اور عالمی قوانین کی پابندی ہے جس کی اس کونسل کے منشور میں بھی وضاحت کی گئی ہے ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے تاکید کے ساتھ کہا کہ انصاف اور عالمی قوانین کے معیارات سے استفادہ نہ کرنے کی ایک مثال ہمارے علاقے کے حالات کے سلسلے میں اس کونسل کی کارکردگی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے علاقے کے قدیمی ترین بحران یعنی فلسطین اور شام و لبنان کے کچھ علاقوں پر ناجائز اور غیرقانونی قبضے ، ایران کے خلاف صدام کی جارحیت ، عراق کے خلاف امریکہ کی جارحیت سے لے کر غزہ کے غیرقانونی محاصرے ، یمن میں بدترین بحران پیدا کرنے میں بنیادی طور پر انصاف اور قانون کا فقدان سلامتی کونسل کے ناکارہ ہونے کا ثبوت ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مسقتل مندوب تخت روانچی نے کہا کہ اس بنا پر عدل و انصاف اور قانون کی حکمرانی ، کثیر جہتی رجحان اور ملٹی لیٹرا لیزم پر یقین و اطیمنان کے لئے اس کونسل میں اصلاحات ، ایک آپشن اور اختیاری راہ حل نہیں بلکہ واحد راہ حل ہے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے اس عدم توازن اور ناانصافی کی اصلاح کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جو ممالک سلامتی کونسل میں زیادہ رہے ہیں ان کے مواقع اور اختیارات کم ہونے چاہئے اور جو ممالک کبھی بھی اس کونسل کے رکن نہیں رہے ہیں یا کم رہے ہیں ان کے لئے کچھ مراعات ہونا چاہئے۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬