‫‫کیٹیگری‬ :
30 November 2019 - 13:51
News ID: 441679
فونت
آیت الله مهدوی نے بیان کیا:
خبرگان رهبر کونسل کے نمائندہ نے گفتگو میں غیبت اور غیبت کے معیار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: غیبت، معاشرہ میں بیماری اور مرض ترویج کرنے کے جیسا ہے ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی شھر اصفھان سے رپورٹ کے مطابق، خبرگان رهبر کونسل کے نمائندہ آیت الله سید ابوالحسن مهدوی نے اپنے ایک بیان میں غیبت کو گناہان کبیرہ میں سے شمار کیا اور کہا: غیبت کی تعریف میں روایتیں بیانگر ہیں کہ شخص اپنے دینی برادر کی ان باتوں کا تذکرہ کرے جو اسے پسند نہ آئے ۔

انہوں نے مزید کہا: غیبت فقط زبان اور بدگوئی کے شامل حال نہیں ہوتی بلکہ ممکن ہے انسان اپنی تحریر یا عمل کے ذریعہ غیبت انجام دے ، روایتوں میں ایا ہے کہ ایک خاتون پیغمبر اکرم(ص) کے گھر آئی اور جب وہاں سے واپس جانے لگی تو اپ کی بیویوں میں سے ایک نے اس کے ناٹے قد کی جانب اشارہ کیا تو پیغمبر اکرم(ص) نے فرمایا کہ تم نے اسی اشارہ کے ذریعہ اس کی غیبت کی ہے ۔

آیت الله مهدوی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ غیبت کے بہت زیادہ نقصان دہ اثرات ہیں کہا : غیبت میں ایک چیز قابل غور ہے اور وہ یہ کہ روایت میں لفظ «أخاک» کا استعمال کیا گیا ہے لہذا غیر مسلم کی غیبت یہاں پر مقصود نہیں ہے ، وہ غیبت جو گناہ کبیرہ ہے وہ مومن کی غیبت ہے ، شاید غیر مسلم کی غیبت میں کمتر گناہ ہو البتہ غیبت کے خود نقصانات ہیں کہ جو معاشرہ کے لئے ضرر رساں ہیں ۔

حوزه علمیہ اصفهان میں درس خارج کے استاد نے غیبت اور بدگوئی کو معاشرہ میں وائرس اور بیماری کے مانند جانا اور کہا: ہمیں معاشرے سے ہر قسم کی بدی کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔/۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬