29 March 2018 - 17:38
News ID: 435442
فونت
دفتر خارجہ پاکستان کے ترجمان :
دفتر خارجہ پاکستان کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کی طاقت کا غلط اندازہ نہ لگائے اور ہم بھارت کو اپنے طے شدہ وقت اور مقام پر سبق سکھائیں گے۔
 ڈاکٹر محمد فیصل

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارتی قابض افواج نے سینکڑوں بے گناہ کشمیریوں کو پیلٹ گن کے ذریعے بینائی سے محروم کیا اور حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد کرنے والے نہتے شہریوں کی آزادی کے لئے اٹھائی جانے والی آواز کو عالمی برادری تک پہنچنے سے روکنے کے لئے مظالم کے پہاڑ توڑے ہیں، گزشتہ روز بھی مزید 5 کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا، عالمی برادری اس تمام صورتحال کا نوٹس لے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری کی بھی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، رواں برس بھارتی افواج کی جانب سے 370 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کی گئیں جن میں 20 شہری شہید اور 71 زخمی ہو چکے ہیں۔

ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر خلاف ورزیوں کی تعداد میں غیر روایتی اضافہ کسی مہم جوئی کا باعث بن سکتا ہے۔ بھارت پاکستان کی طاقت کا غلط اندازہ نہ لگائے، لائن آف کنٹرول ہو یا ورکنگ باؤنڈری ہم اپنی سرحدی حدود کی حفاظت کرنا جانتے ہیں، پاکستان کسی بھی مہم جوئی اور جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، بھارت کو اپنے طے شدہ وقت اور مقام پر سبق سکھائیں گے۔

ڈاکٹرفیصل نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی فنکاروں اور فلموں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے جو افسوس ناک اور بھارت کا پاکستانی ثقافت سے خوفزدہ ہونے کا واضح ثبوت ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن کے قیام اور ترقی کے لئے کوشش کی، لاکھوں افغان مہاجرین کو پاکستان میں پناہ دی گئی اور اب ۷۵ افغان ڈاکٹروں اور تکنیکی عملے کو پمز اسپتال اسلام آباد میں تربیت دی، آئندہ بھی افغان امن عمل کی حمایت کرتے رہیں گے تاہم دوسری جانب سے بھی مساوی رویئے کی توقعات رکھتے ہیں، سابق صدر حامد کرزئی نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور افغانستان کے مشیر قومی سلامتی کا بیان پاک افغان تعلقات پر منفی تاثر پیدا کر سکتا ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر افغانستان میں کالعدم دہشت گرد گروپوں نے محفوظ پناہ گاہیں بنا رکھی ہیں اور ان گروپوں کی جانب سے پاکستانی سرحدی چیک پوسٹوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ایسے مواقع پر پاکستان کی جانب سے بھرپور جواب دیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ داعش پاکستان کے لئے بہت بڑے تحفظات کی علامت ہے، شدت پسند گروہ داعش پاکستان، ایران اور وسطی ایشیا کی سرحدوں کے قریب مضبوط ہورہی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬