02 June 2018 - 13:56
News ID: 436134
فونت
اشرف جلالی:
ٹی ایل آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جنگ بدرسچائی کی خاطر ڈٹ جانے کا جذبہ فراہم کرتی ہے، یہ حق اور باطل کے درمیان امتیاز کی ایک تحریک کا نام ہے، سرور کونین(ص) اور صحابہ کرام نے اس وقت کے طاغوت کے دانت کھٹے کرکے بتا دیا کہ اسلام دبنے نہیں دبانے آیا ہے، غزوہ بدر رنگ و نسل اور ذات پات پر نہیں نظریات پر لڑی جانے والی جنگ ہے۔
ڈاکٹر اشرف آصف جلالی

رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک لبیک اسلام کے سربراہ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزوہ بدر امت مسلمہ کی زبوں حالی کے خاتمہ کیلئے مشعل راہ ہے، فضائے بدر پیدا کیے بغیر امت مسلمہ وقار حاصل نہیں کر سکتی، دین کیلئے جان دینے کا جذبہ دین اسلام کے غلبہ کا سامان ہے، جہاد اور دہشتگردی میں زمین و آسمان کا فرق ہے، اسلامی تاریخ خودکش بمباروں سے نہیں فداکاروں اور وفا شعاروں سے منور ہے، غزوہ بدر تحفظ ناموس رسالت کی خاطرحضرت معاذ اور حضرت معَوّذ رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی غیرت کا درس دیتا ہے، اس جنگ سے ثابت ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والوں کو کسی اور کا ڈر نہیں ہوتا، باطل قوتوں کے سامنے معذرت خواہانہ رویّہ اختیار کرنیوالے حکمرانوں کو غزوہ بدر سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ بدرسچائی کی خاطر ڈٹ جانے کا جذبہ فراہم کرتی ہے، یہ حق اور باطل کے درمیان امتیاز کی ایک تحریک کا نام ہے، سرور کونین(ص)  اور صحابہ کرام نے اس وقت کے طاغوت کے دانت کھٹے کرکے بتا دیا کہ اسلام دبنے نہیں دبانے آیا ہے، غزوہ بدر رنگ و نسل اور ذات پات پر نہیں نظریات پر لڑی جانے والی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزوہ بدر کے پس منظر سے ثابت ہوتا ہے کہ جہاد ہمیشہ فساد کے خاتمے کیلئے ہوتا ہے، اگر اُس وقت بے سروسامانی کے عالم مسلمان باطل کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہوگئے تو آج اتنے وسائل کے باوجود ذلیل و رسوا کیوں ہو رہے ہیں، آج باطل کے مقابلے میں فرشتوں کی حمایت حاصل کرنے کیلئے فضائے بدر قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬