‫‫کیٹیگری‬ :
24 October 2018 - 16:56
News ID: 437495
فونت
آیت الله سبحانی:
حضرت ‌آیت الله سبحانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تاریخ بشر میں کربلائے معلی میں کڑوں افراد کا یہ اجتماع بے سابقہ ہے کہا: زیارت اربعین اور کربلا میں حضور شیعت کے تحفظ ، اتحاد اور شعار حسینی کے احیاء کا باعث ہے ۔
آیت الله سبحانی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے آج مسجد آعظم قم میں اپنے درس خارج میں جس میں حوزہ علمیہ قم کے کثیر علماء و طلاب نے شرکت کی ، اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اربعین شیعہ اور عالم اسلام کے لئے ایک حیاتی مسئلہ بن چکا ہے کہا: دور حاضر میں ظالم ممالک شیعوں سے ناراضگی کا اظھار کرتے ہیں کیوں کہ انہیں ایک ایسی حکومت چاہئے جو ان کے مطالبات کے سامنے سرجھکا دے ، انہیں بنیادوں پر انہیں پہلوی حکومت سے کوئی مشکل نہ تھی ۔

انہوں نے مزید کہا: آج دشمن یہ دیکھ رہا ہے کہ اسلامی جمھوریہ ایران کتاب و سنت کی بنیاد پر حکومت کرنا چاہتا ہے ، استقلال رکھنا چاہتا ہے ، اپنی مرضی کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے اور خود کے لَئے پٹرول فروخت کررہا ہے ، یہ تمام چیزیں دشمن کے لئے نہایت سنگین ہیں کیوں کہ ماضی میں ایسا نہ تھا وہ جو کہتے تھے تہران کی حکومت وہی کرتی تھی ، الیکشن میں مداخلت کرتے تھے اور جسے چاہتے اس کا انتخاب کرتے ۔

حوزه علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دشمن اس بات سے ناخوش ہے کہ تمام میدانوں سے اس کے ہاتھ کٹے جارہے ہیں کہا: انہوں نے علاقہ کی غلام عرب حکومتوں کے دلوں میں بھی ایران فوبیا کا خوف رکھا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: ایران سے کسی کو بھی خوفمند ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ ایران سبھی کے لئے مرکز سکون و اقتدار ہے ، یہ تمام لوگ جو ایران سے خوف مند ہیں اگر وہ سامراجیت سے خود کو الگ کرلیں اور بیگانہ طاقتوں سے اپنا لگاو ختم کردیں تو اسلام کی آغوش میں پلٹ آَئیں گے اور زیادہ سکون محسوس کریں گے ۔

حضرت آیت الله سبحانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ در حال حاضر اربعین حسینی ایک ایسا نارہ ہے جو شیعت کو متحد کرنے میں کارساز ہے کہا: فقط ایران ہی نہیں بلکہ مغرب و مشرق کے ممالک بھی کربلائے معلی میں اکٹھا ہوکر حضرت امام حسین علیہ السلام کے زیارت کے ساتھ ساتھ آپ کے مقصد ھیھات منا الذلۃ کے نارے لگاتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: تاریخ بشر میں کڑوں افراد کا یہ اجتماع بے سابقہ ہے ، زیارت اربعین اور کربلا میں حضور شیعت کے تحفظ ، اتحاد اور شعار حسینی کے احیاء کا باعث ہے ۔

حوزه علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے آیات و روایات کی روشنی میں اربعین کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت موسی علیہ السلام ۳۰ دن تک کوہ طور پر رہے اور پھر یہ مدت ۴۰ دن میں بدل گئی کیوں کہ اربعین میں مکمل اثر ہے ۔

انہوں نے کہا: حضرت آدم نے ۴۰ دن تک روکر روکر توبہ کی تب ان کی توبہ قبول ہوئی ، رحم مادر میں انسان کی پیدائش میں ہر چالس دن پر تبدیلی رونما ہوتی ہے ۔

حضرت آیت الله سبحانی نے فرمایا : روایت موجود ہے کہ جو جوان گناہ کرتا ہے پروردگار عالم ۴۰ برس تک اس کے ساتھ ترحم سے پیش آتا ہے اور ۴۰ سال کے بعد سخت برتاو کرتا ہے ، منصب نبوت بھی اربعین کی مدت میں تمام ہوتے ہیں یعنی انبیاء الھی کے قوا ۴۰ کی مدت میں الھی فرائض کی انجام دہی کے لئے تیار ہوتے ہیں ۔

انہوں نے بیان کیا: امام حسین(ع) کی زیارت شیعہ کی نشانی شمار کی جاتی ہے ، شیعت کی نشانی کے تحفظ کو زیارت اربعین میں جانا گیا ہے ، سب سے پہلی فرد جس نے حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی وہ جابر بن عبدالله انصاری ہیں ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬