16 March 2019 - 22:40
News ID: 439996
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان:
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: نیوزی لینڈ کی ریاست کو چاہیے کہ وہ مسجد پر حملہ آوروں کو گرفتار کرے، مساجد اور بسنے والے مسلمانوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنائے، شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد میں ہونے والی دہشتگردی انتہائی افسوس ناک ہے ۔

رسا نیوز ایجننسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد میں ہونے والے دہشتگردی انتہائی افسوس ناک ہے ، اس دہشتگردانہ حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

علامہ ساجد نقوی کا مزیدکہنا تھاکہ دہشتگردوں کا کوئی دین و مذہب نہیں ہوتا دہشتگرد انسانیت کے دشمن ہیں جنہوں نے آج نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی النور اور لین وڈ مسجد میں نمازیوں کو نشانہ بناتے ہوئے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں اب تک 40 سے زائد افراد کی شہادت کی اطلاعات ہیں۔

قائدملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی نے نیوزی لینڈ میں دو مساجدحملہ میں قیمتی جانی ضیاع پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ریاست کو چاہیے کہ وہ مساجد پر حملہ آوروں کو گرفتار کرئے اور قانون کے کٹہرے میں لاکر سخت سزادینے کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ میں قائم مساجد اور وہاں پر بسنے والے مسلمانوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنا ئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دیگر اسلامی و غیر اسلامی ممالک عرصہ دراز سے دہشتگردی کا سامنا اور مقابلہ کرتے چلے آرہے ہیں۔اور پاکستان بھی عرصہ دراز سے دہشتگردی کا شکار ہے اور ہم نے ہمیشہ ہر سطح پر ہرقسم کی دہشتگردی کی نفی کی ہے اور اس کے خاتمہ کیلئے اور ملک میںپر امن فضاء قائم کرنے کیلئے ہمہ وقت جدوجہد میں مصروف ہیں اوراس ملک میں اتحاد بین المذاہب اور اتحاد بین المسلمین کی داعی اور بانیان میں سے ہیں۔

آخر میں علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی بین الاقوامی مسئلہ ہے کے خاتمہ کے لئے تمام ممالک کو متحد ہو کر عملی اقدامات اٹھانے کے ضرورت ہے تاکہ دنیا بھر سے دہشتگردی کے خاتمہ کو ممکن بناتے ہوئے امن و امان کے قیام کو برقرار رکھا جاسکے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے شہداء مساجدکی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ۔ /۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬