27 March 2019 - 15:09
News ID: 440053
فونت
سعودی عرب میں مکہ مکرمہ میں کعبے کے امام جماعت شیخ عادل الکلبانی نے اپنے عقاید اور نظریہ میں ایک بڑی اصلاح کی بات کہتے ہوئِے کہا کہ شیعہ اب کافر نہیں ہیں ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مفتی اعظم الکلبانی نے کہا کہ وہ پہلے شیعوں کو کافر سمجھتے تھے لیکن پھر انہوں نے ایک کتاب بڑھی جس نے ان کے نظریات کو بدل دیا، آخرکار وہ شیعوں کو کافر نہیں کہیں گے ۔

ایم بی سی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے الکلبانی نے کہا کہ وہ حالیہ دنوں تک شیعوں اور علماء شیعہ کو کافر تصور کرتے تھے تاہم پھر انہوں نے ایک کتاب بڑھی جو شریف حاتمی العونی کی کتاب تھی جس میں یہ بحث کی گئی تھی کہ کیا اللہ کو واحد اور حضرت محمد (ص) کو اللہ کا پیغمبر ماننے کی گواہی دینے والے اشخاص کو کافر مانا جا سکتا ہے ؟

اس کتاب میں کئی اہم حوالے دیئے گئے تھے، کچھ حوالے تو شیخ الاسلام ابن تیمیہ کے تھے ۔ میں نے ایک مذہبی رہنما سے اس بارے میں طولانی بحث بھی کی اور اس نتیجے پر پہنچا کہ شیعہ کافر نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب میں ایسے کسی بھی شخص کو کافر نہیں مانتا جو لا الہ الا اللہ اور محمد الرسول اللہ کہے ۔ انہوں نے کہا جو بھی لا الہ اللہ کہے، جو ہمارا ذبح کیا ہوا جانور کھائے، جو ہمارے قبلے کی جانب رخ کرکے نماز پڑھے وہ مسلمان ہے۔

الکلبانی نے کہا کہ آج میرا یہی عقیدہ ہے اور اس پر مجھے کسی نے مجبور نہیں کیا ہے۔

الکلبانی کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچ گیا ہے۔ صارفین نے ان کو خوب کھری کھری سنائی اور کہا کہ اتنی تباہی مچانے کے بعد اب آپ کو عقل آئی ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ تم نے خواتین، بچوں اور نمازیوں کو قتل کروایا، تم نے انتہا پسند وہابی نظریہ رائج کیا، نفرت کے بیج بوئے تاہم آج جب سعودی حکومت کا نظریہ کچھ بدل رہا ہے تو تم نے اپنا پالا بدل لیا ۔

وہیں کچھ صارفین نے الکلبانی کے بیان کی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ یہ انتہا پسند سے ہٹ کر اعتدال پسندی کو قبول کرنے کی اچھی پہل ہے ۔

عبیر نام کے صارف نے لکھا کہ دوسروں کو کافر قرار دینا گناہ ہے، کسی کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ دوسرے شخص کے کافر ہونے کا فتوی دے ہمیں رسول اللہ نے اس بات سے روکا ہے تاہم افسوس کی بات ہے کہ کچھ لوگ دوسروں کو کافر کہتے رہتے ہیں ۔

ڈاکٹر محمود عباس نام کے صارف نے لکھا کہ سعودی عرب میں اس وقت فقہ اور احکام پر عمل ہو رہا ہے ان سب پر نظر ثانی ہونا چاہئے کیونکہ یہ امریکی خفیہ ایجنسی کی جانب سے رائج کئے گئے احکام ہیں ۔

اسی طرح یہ بھی ضروری ہے کہ مکہ اور مدینہ کا انتظام سعودیوں کے ہاتھ سے فوری طور پر نکال لینا چاہئے۔

ڈاکٹر محمود عباس نے مزید لکھا کہ میں بہت پہلے لکھ چکا ہوں کہ شیعوں کے بارے میں میرا وہی عقیدہ ہے جو شیخ الاسلام ابن تیمیہ کا ہے یعنی میں بھی شیعوں کو کافر نہیں مانتا، سعودی عالم دین نے اپنی جانب سے بڑی چيزوں کا اضافہ کیا ہے اور امریکیوں کے اشارے پر بڑھا دی ہیں تو اس وقت سعودی عرب کے عوام مجھ پر ٹوٹ پڑے تھے مگر آج جب وہی بات الکلبانی نے کہی تو سب کو سانپ سونگھ گیا ہے۔ /۹۸۸ /ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬