‫‫کیٹیگری‬ :
06 April 2019 - 12:43
News ID: 440111
فونت
حزب الله لبنان  کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن:
حزب الله لبنان  کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن نے قدس شریف کے دفاع کو استقامتی پیلٹ فارم کی اولویت قرار دیا اور کہا کہ فلسطین بہت جلد صھیونی کے خونی پنجے سے آزاد ہوجائے گا ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله لبنان  کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن حجت الاسلام سید هاشم صفی الدین نے لبنان کے علاقہ صور میں منعقد ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: امریکا کا یہ خیال خام ہے کہ وہ استقامتی محاظ، حکومت لبنان اور عوام پر پابندیاں لگا کر انہیں استقامتی سرگرمیوں سے روک سکتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: امریکا آگاہ رہے کہ استقامت ایک آیڈیالوجی اور راستہ ہے کہ جس کی ابتداء رسول اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) سے دور سے ہوئی اور ہم سبھی دور حاضر میں اسی راستہ پر گامزن ہیں ، سامراجی طاقتیں آگاہ رہیں کہ علاقہ کی عوام اپنی سرزمین اور مقدسات کا بخوبی دفاع کرے گی ۔

حزب الله لبنان  کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن نے قدس شریف کی حمایت کو استقامتی محاظ کی اولیت قرا دیا اور کہا: اگر قدس شریف کا مسئلہ نہ ہوتا تو ہم ہرگز شام نہ جاتے اور اس قدر مشکلات اور پابندیوں کو گلے نہ لگاتے ، قدس شریف ہمارا بنیادی مسئلہ شمار کیا جاتا ہے کہ اس راہ میں زیادہ زیادہ کوشش کی جانی چاہئے ۔

حجت الاسلام سید هاشم صفی الدین نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دشمن ملک کی عوام کے درمیان خوف و ناامیدی کی بیچ بونے میں مصروف ہے کہا: ہمیں امریکا اور غاصب صھیونیت کے مقابل طاقت کا مظاھرہ کرنا چاہئے اور اپنے ایمان و صبر و قدرت کے بل بوتے پر دشمن کے مقابل ڈٹ جانا چاہئے ۔

انہوں نے تاکید کی کہ استقامتی محاظ اقتصادی ، سماجی اور مالی پابندیوں کے باوجود بہت مضبوط ہے اور اس کے ارادہ فولادی ہیں کہا: دن بہ دن ان کے ارادہ مضبوط ہوتے جارہے ہیں ایسا لگ رہا ہے کہ قدس شریف اور فلسطین کی آزادی بہت نزدیک ہے ، لہذا امریکی صدر جمھوریہ ڈونلڈ ٹرمپ اور تمام پچھڑی ہوئی طاقتیں نیز ناتوان عرب ممالک جان لیں کہ لبنان کے سیاسی حالات بہت جلد بدل جائیں گے  ۔

حزب الله لبنان  کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن نے بیان کیا: امید ہے کہ ملت لبنان اپنے اتحاد اور یکجہتی کو حفظ کرتے ہوئے امریکا اور علاقہ کے دیگر ظالم حکمرانوں کو منھ توڑ جواب دے گی۔/۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬