‫‫کیٹیگری‬ :
11 May 2019 - 16:13
News ID: 440357
فونت
اہل خانہ جبری شیعہ گمشدگان کی جانب سے اعلیٰ ریاستی اداروں سے کامیاب مذاکرات اور ۱۹ شیعہ مسنگ پرسنز کے ظاہر ہو جانے کے بعد پاکستان کےصدر ڈاکٹر عارف علوی کی رہائش گاہ کے باہر ۱۳ روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی شیعہ تنظیموں نے کہا تھا کہ اگر جبری شیعہ گمشدگان کو فوری طور پر بازیاب نہیں کرایا گیا تو ملک بھر میں 21 رمضان المبارک کو شہادت مولائے کائنات حضرت علی (ع) کے ماتمی جلوسوں کو دھرنوں میں بدل دیں گے۔

دھرنا کمیٹی کے اراکین کے اعلیٰ ریاستی اداروں کے حکام کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں 19 جبری شیعہ گمشدگان کو ظاہر کر دیا گیا ہے۔ مزید 8 مسنگ پرسنز کو آج پولیس کے حوالے کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے جبکہ 12 شیعہ اس تحریک کے نتیجے میں پہلے ہی بازیاب کرائے جا چکے ہیں۔

اعلیٰ ریاستی حکام نے دھرنا کمیٹی کے اراکین کو یقین دہانی کروائی ہے کہ تمام مسنگ پرسنز کو مرحلہ وار پولیس یا عدالت کے سامنے پیش کردیا جائے گا۔

اہل خانہ جبری شیعہ گمشدگان نے دھرنے کے خاتمے کے اعلان کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ ترین ریاستی اداروں سے براہ راست کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں 3 سال سے جبری گمشدہ ہمارے پیارے مسنگ پرسنز کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔

جن شیعہ مسنگ پرسنز کو آج کے کامیاب مذاکرات کے بعد ظاہر کیا گیا ہے ان میں زاہد حسین کشمیری، سید نعیم حیدر نجفی، سید حسین احمد جعفری اور سید شیراز حیدر جعفری کو ملٹری کورٹ سے ملیر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ چاروں اسیروں سے ان کے گھر والوں کو ملاقات کی اجازت بھی دے دی گئی ہے اور اطلاع کے مطابق ان کے خانوادوں نے اپنے لاپتہ افراد سے ملاقات بھی کرلی ہے۔

شیعہ مسنگ پرسنز ریلیز کمیٹی کے راشد رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سے شیعہ مسنگ پرسنز کی کل تعداد 44 اور ملک بھر سے مجموعی طور پر 80 کے قریب بنتی ہے۔

اس حساب سے ہم تقریباً 55 فیصد مسنگ پرسنز کو بازیاب کروانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اعلیٰ ریاستی حکام سے براہ راست مذاکرات میں فیصلہ ہوا ہے کہ باقی ماندہ مسنگ پرسنز کو بھی قانونی کارروائی کے نتیجے میں منظر عام پر لایا جائے گا۔

راشد رضوی کا کہنا تھا کہ کل تک بازیاب ہونے والے 12 افراد پر کہانی رکے گی نہیں بلکہ پیر سے معاملات آگے بڑھیں گے، اب ملک بھر کے مسنگ پرسنز کو بازیاب کروایا جائے گا، اب بات صرف مسنگ پرسنز کی بازیابی کی حد تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اعلیٰ ریاستی حکام نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 10 پر عمل درآمد کو عملی جامہ پہنانے جا رہے ہیں، قانون سازی ہو رہی ہے، عمران خان نے جبری گمشدگیوں کے خلاف ڈرافٹ بھی تیار کیا ہے، جو قومی اسمبلی میں پیش کیا جا رہا ہے، جس کا فائدہ صرف شیعہ مسنگ پرسنز کو ہی نہیں بلکہ تمام کمیونٹیز کو پہنچے گا۔

واضح رہے کہ شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کیلئے پورے پاکستان میں بھرپوراحتجاج کیا گیا اور دھرنے دئیے گئے لیکن اس کے باوجود جبری شیعہ گمشدگان کی رہائی عمل میں نہیں آئی جس کے بعددو روز قبل علامہ حسن ظفر نقوی کی قیادت میں پاکستان کی شیعہ تنظیموں نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ اگر جبری شیعہ گمشدگان کو فوری طور پر بازیاب نہیں کرایا گیا تو ملک بھر میں 21 رمضان المبارک کو شہادت مولائے کائنات حضرت علی (ع) کے ماتمی جلوسوں کو دھرنوں میں بدل دیں گے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬