‫‫کیٹیگری‬ :
12 May 2019 - 20:12
News ID: 440371
فونت
تھائی لینڈ کی بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والی خاتون نے حرم مطہررضوی میں کلمۂ شہادتین پڑھا اور اسلام لے آئیں۔ انھوں نے خود اپنا نام مریم رکھا۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کی خاتون کے ذریعے اسلام قبول کرنے کی یہ تقریب گیارہ مئی کی صبح آستان قدس رضوی کے غیر ملکی امور کے مرکز کے دفتر میں انجام پائی ۔ 

اسلام قبول کرنے والی خاتون جن کا تعلق تھائی لینڈ سے ہے، سالہا سال کی تحقیق اور مطالعے کے بعد دین اسلام سے مشرف ہوئیں اور تشیع کو اپنے مذہب کے طور پر اختیار کیا۔

"اورایان رویا میال" نے اس تقریب کے دوران بیان کیا : ۱۱ سال پہلے میں نے اپنے ایک ساتھی کو دیکھا جو مسلمان تھے۔ میں نے جب ان کی مختلف عادتیں اور دعا و مناجات کرنے کے انداز کو دیکھا تو میرے دل میں خیال پیدا ہوا کہ دین اسلام کو اور بہتر طور پر سمجھنے کی کوشش کروں۔

انہوں نے کہا: میں نے سالہا سال مختلف ادیان اور فرقوں کے بارے میں تحقیق اور مطالعہ میں گزارا اور آخرکار تمام دیگر مذاہب کی کمیوں کی بنا پر میں نے اسلام اور تشیع کو برترین اور کامل ترین مذہب کے طور پر پایا اور فیصلہ کرلیا کہ اب مسلمان ہو جاؤں گی۔

تھائی لینڈ کی مسلمان ہونے والی خاتون نے تاکید کی :میں نے جس دین کا بھی مطالعہ کیا ، اس میں بیش بہا مضامین و افکار مجھے ملے لیکن بکھری ہوئی اورپراکندہ حالت میں ملے، جبکہ تشیع ایک ایسا مذہب ملا جس میں جامع ترین اصولوں کو تفصیل سے بیان کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں اگر مسلمان تحقیق کریں تو معنویت اور کمال کے بلند ترین مقام کو پا سکتے ہیں۔

انہوں نے نماز کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا :  اسلام میں، نماز بے حد حسین عبادتوں میں سے ایک ہے۔

رویا میال نے عبادت کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے بیان کیا : اس دین میں نمازکو ایک بلند اور اہم مقام پر رکھا گیا ہے اور یہ بات جرات کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ یہ عبادت تمام عبادتوں کے درمیان، سب سے عظیم اور بلند مرتبہ عبادت ہے ۔

انہوں نے بیان کیا : بارگاہ منور رضوی اور ماہ مبارک رمضان، میری نئی زندگی کے آغاز کے لئے بہترین زمان و مکان تھے۔ میں اس انتخاب سے بے حد خوش ہوں اور مجھے امید ہے کہ اس دین کے حقائق کو پوری طرح سمجھ سکوں گی اور اس راہ میں اپنے کمال پر پہنچ جاؤں گی ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬