25 May 2019 - 19:48
News ID: 440449
فونت
پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں اور شیعہ و سنی علماء نے کہا ہے کہ ایران امریکہ کے لئے تر نوالہ نہیں ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جعفریہ الائنس پاکستان کے قائم مقام صدرعلامہ باقر حسین زیدی نے کہا ہے کہ امریکی بحری بیڑہ خلیج فارس میں پہنچ چکا ہے لیکن امریکہ کو جان لینا چاہیئے کہ ایران ان کے لئے تر نوالہ نہیں ہے، ایران نہ تو افغانستان ہے اور نہ ہی عراق ہے، امریکہ ایران کو گیدڑ بھپکیاں دینا بند کرے اور امریکی عوام پر پڑے اربوں ڈالرز کے ٹیکس بوجھ کو ختم کرنے کی فکر کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو عرب ممالک امریکہ اور اسرائیل کے مفاد کی خاطر آج ایران کو آنکھیں دکھا رہے ہیں، کل کو یہی عرب ممالک امریکی و اسرائیلی ہاتھوں سے شدید ہزیمت اٹھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اسرائیل کی بقاء و تحفظ کی خاطر مسلم دنیا کے ممالک کو ایک کے بعد ایک نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور ایران گذشتہ چالیس برس سے امریکی جنگی حکمت عملی میں صف اول میں ہے، تاہم یہ امریکہ کی ناکامی ہے کہ وہ ایران کو شکست دینے میں ناکام رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران خطے میں واحد قوت ہے کہ جس نے نہ صرف مظلوم فلسطینیوں کی مدد کی ہے، بلکہ فلسطین کی جدوجہد کو ایک نئی جہت کے ساتھ پوری دنیا میں زندہ و جاوید رکھا ہے، اس بات کا اعتراف خود فلسطینی ملت کر رہی ہے۔

صدرعلامہ باقر حسین زیدی کا کہنا تھا کہ ایران پر امریکی جارحیت کو عالم اسلام کے خلاف حملہ تصور کیا جائے گا اور پاکستان کے عوام ایران کے ساتھ ہیں اور امریکی عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ایران کو جنگ کی دھمکیاں دینا قابل مذمت ہے۔

اسلامی ملک ایران پر اقتصادی پابندیاں کھلی دہشتگردی ہے انہوں نے اسلامی ممالک سے اپیل کی کہ باہمی تنازعات سے نکلیں اور جنگوں کو ختم کریں، دشمن طاقتور اسلامی ممالک کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔

جمعیت علمائے پاکستان نیازی کے سربراہ قائد اہلسنت پیر محمد معصوم حسین نقوی نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ مسلمان ممالک کا باہمی انتشار اتحاد امت کی کمزوری اور کفار کی تقویت کا باعث بن رہا ہے۔

سعودی عرب اور ایران کے درمیان تصادم عالم اسلام کیلئے انتشار اور فرقہ واریت کا باعث ہوگا۔ مسلم عوام کی خواہش ہے کہ امریکہ کی تقسیم، انتشار اور تصادم کی پالیسی کو ناکام بنانے کیلئے دونوں اسلامی ممالک باہمی تنازعات سفارتی سطح پر حل کریں۔

انہوں نے سعودی عرب سے اپیل کی کہ وہ امریکہ سے مدد لینے کی بجائے ایران کے ساتھ صلح اور مذاکرات کا راستہ اختیار کرے اس لئے کہ امریکہ مسلمانوں کی شیعہ سنی کی بنیاد پر تقسیم کو ہوا دے کر اپنا اسلحہ بیچنا اور اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنا چاہتا ہے تاکہ فلسطین پر ناجائز ریاستی تسلط قائم رکھا جا سکے۔

قائد اہلسنت پیر محمد معصوم حسین نقوی نے کہا کہ پاکستان کو بھی صرف سعودی عرب کی طرف جھکاو رکھنے کی بجائے، دونوں کے درمیان صلح کیلئے کوشش کرنی چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان واضح اعلان کریں کہ ایران پر امریکی حملے کی صورت میں عالم اسلام متحد ہوکر مقابلہ کرے گا۔

انہوں نے مظلوم یمنی خواتین اور بچوں پر ہونیوالے سعودی اتحاد کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے عالم اسلام اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬