‫‫کیٹیگری‬ :
16 July 2019 - 22:24
News ID: 440818
فونت
سرزمین افغانستان کی عظیم الشان شخصیت اور شیعہ مرجع تقلید ایت اللہ کابلی کی مجلس چہلم کے حوالے سے آج رسا نیوز ایجنسی میں پریس کانفرنس منعقد کی گئی ۔

رسا نیوز ایجنسی کی اردو سرویس کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین افغانستان کی عظیم الشان شخصیت اور شیعہ مرجع تقلید ایت اللہ کابلی کی مجلس چہلم کے حوالے سے اج رسا نیوز ایجنسی کے مرکزی دفتر کے پریس کانفرنس ھال میں، پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف نیوز ایجنسیوں کے صحافیوں اور رپورٹرس نے شرکت کی ۔

مرحوم ایت اللہ کابلی کے دفتر میں رابط عامہ کے ذمہ دار حجت الاسلام حسن جان احمدی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایت کابلی کا فقدان ملت افغانستان کے مختلف مذاھب کے ماننے والوں خصوصا شیعوں کے لئے عظیم سانحہ تھا کہا: مرحوم ایت اللہ العظمی سید ابوالقاسم خوئی رہ سے نے اپ کو ایت اللہ کے لقب سے نوازا تھا ۔

 

ایت اللہ کابلی کی پدرانہ شفقتیں ناقابل فراموش | ایت اللہ کابلی کے سوگ میں دنیا غرق ماتم ہوئی

 

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اپ اپنی ۵۷ سالہ خدمت دین کی عمر میں 18 سال افغانستان، 7 سال پاکستان     اور 35 سے لیکر 40 تک سرزمین قم ایران پر دین اسلام کی خدمت میں مصروف رہے اور درس خارج کی نعمت سے طلاب کو مستفید کرتے رہے کہا: اپ حوزہ علمیہ قم میں بے نظیر تو نہیں مگر کم نظیر شخصیت کے مالک تھے ۔

حجت الاسلام حسن جان احمدی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایت اللہ کابلی نے روسوں کے ذریعہ افغانستان پر حملہ کئے جانے کے بعد افغانستان کو خیر باد کہ دیا تھا اور پاکستان کا رخ کیا کہا: افغانستان کی پیروزی میں اپ کا اہم کردار ہے ۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ افغانستان میں نماز خصوصا نماز جمعہ کو احیاء کرنے میں ایت اللہ کابلی کا اہم کردار ہے کہا: اپ نے افغانستان کے مختلف شھروں، ھرات ، بلخ ، بامیان ، غزںین اور دیگر شھروں میں نماز جمعہ قائم کی جس میں ھزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہوتے ہیں نیز مختلف شھروں میں مسجدوں اور مصلے کا قیام اور حوزات علمیہ کی بنیاد اپ کا درخشاں کارنامہ ہے ۔

 

ایت اللہ کابلی کی پدرانہ شفقتیں ناقابل فراموش | ایت اللہ کابلی کے سوگ میں دنیا غرق ماتم ہوئی

 

مرحوم ایت اللہ کابلی کے دفتر میں رابط عامہ کے ذمہ دار نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ دنیا کے مختلف گوشہ خصوصا ایران ، پاکستان ، افغانستان اور عراق میں اپ کے دفاتر فعال تھے کہا: فقھی مسائل کی جواب دہی اور قومی و خاندانی اختلافات کا حل و فصل اپ کی اہم فعالیتوں کی سرخیاں ہیں ۔

انہوں ںے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ سن 71 شمسی ھجری سے افغانستان کی دینی رھبریت اور مرجعیت کے اپ کے حوالے تھی کہا: اپ کے پیغامات اور بیانات پر حکومت افغانستان اور ملک کی تمام ملتیں توجہ کرتی تھیں اور اسے جامہ عمل پہناتی تھیں ۔

حجت الاسلام حسن جان احمدی نے اپ کی شخصیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: افغانستان کے تمام حکومتی اور غیر حکومتی وفد ، اسلامی جمھوریہ ایران پہونچ کر اپ کے دیدار کو آتے تھے اور اپ سے راھنمائی حاصل کرتے تھے جبکہ اسلامی جمھوریہ ایران کی حکومتی شخصیتیں بھی افغانستان کے سلسلے میں راھنمائی لیتی تھیں ۔

انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ رھبر انقلاب اسلامی حضرت ایت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے اپ کے گہرے تعلقات تھے اور اپ پر رھبر معظم انقلاب کا خاص لطف و کرم تھا کہا: اپ کے انتقال سے ملت افغانستان کو شدید جھٹکا لگا اور اپ کا انتقال ملت افغانستان کے لئے ناقابل تدارک سانحہ ہے ۔

 

ایت اللہ کابلی کی پدرانہ شفقتیں ناقابل فراموش | ایت اللہ کابلی کے سوگ میں دنیا غرق ماتم ہوئی

مرحوم ایت اللہ کابلی کے دفتر میں رابط عامہ کے ذمہ دار اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اپ کی تنہا وہ شخصیت تھی جس کے انتقال پر صدر جمھوریہ ہاوس میں مجلس ترحیم برپا کی گئی کہا: دنیا کے مختلف گوشہ میں بغیر کسی دعوت کے لوگوں نے اپ کی مجلس ترحیم برپا کی اور اج تک ہر روز یہ پروگرام منعقد ہورہے ہیں ۔

انہوں نے اخر میں ایت اللہ کابلی کے انتقال پر رھبر معظم انقلاب اور اسلامی جمھوریہ ایران کی دیگر شخصیتوں کی جانب سے تعزیت نامہ ارسال کئے جانے پر شکریہ ادا کیا اور اپ کی تدفین میں قم پولیس و دیگر انتظامیہ کے بھر تعاون کی قدر دانی کی ۔ /۹۸۸/ ن

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬