18 August 2019 - 20:46
News ID: 441089
فونت
نجف اشرف کے امام جمعہ :
نجف اشرف کے امام جمعہ نے عوامی رضا کار فوج کے اسلحہ کے ڈپو میں صیہونی حکومت کی طرف سے دھماکہ کرانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل عوامی رضاکار فوج سے خوف و دہشت کھاتی ہے ۔

رسا نیوز ایجنسی کے نجف اشرف کے عالمی رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے اس ہفتہ حسینیہ فاطمہ کبری میں منعقدہ نماز جمعہ کے خطبہ کے درمیان عراق کے وزیر اعظم کی طرف سے بیرونی ممالک کے جہاز کو بغیر فوج کی اجازت کے اس ملک کے آسمان پر پرواز پر پابندی کے فیصلے کو شجاعانہ اقدام جانا ہے اور بیان کیا ہے کہ یہ فیصلہ عراق کی حاکمیت کے حق کی حفاظت کے لئے لیا گیا ہے ۔

انہوں نے عوامی رضاکار فورس کے اسلحہ کے ڈپو میں دھماکہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : صیہونی غاصب حکومت نے اس دھماکہ کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اسرائیل کی طرف اس طرح کا اقدام اس بات کی نشانی ہے کہ عراق سے صیہونی حکومت کس قدر خوف کھاتی ہے ۔

حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ میں کہا : مغرب ایشیائی فوٹبال کپ کے میچ کربلا شہر میں منعقد ہوا تھا جو ختم تو ہو گیا لیکن امام حسین علیہ السلام کی بے حرمتی کا دھبہ اسی طرح باقی رہ گیا ہے ۔ اس بے حرمتی کا ذمہ دار کھیل و جوان کے وزیر ہیں کیوں کہ یہ بے حرمتی ان کی حمایت کی وجہ سے انجام پایا ہے ۔

انہوں نے جنگ نرم میں صف اول محاذ کو مضبوط بنانے اور اس سلسلہ میں طریقہ کار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : وہ چینل جو تشدد اور برائی کو رواج دے رہی ہے اس کو بند کیا جائے اور گھر والے اپنے بچوں کے لئے مفید و صحیح پروگرام مہیہ کریں ۔ ثقافتی ، سماجی ، امور خیر ، آموزشی و تربیتی تنظیموں کو بھی چاہیئے کہ اس میدان میں زیادہ فعالیت انجام دیں ۔

نجف اشرف کے امام جمعہ نے نماز جمعہ کے دینی خطبہ میں کربلا مقدس میں دعای عرفا اور زیارتی تقاریب کے منعقد کرنے کو کامیاب جانا ہے اور بیان کیا ہے کہ اس طرح کی تقاریب بتاتی ہیں کہ جو لوگ اس چیز کا دعوا کرتے ہیں کہ جوانان افراد دین سے دور ہو چکے ہیں یہ غلط ہے اور عراق کی عوام ابھی بھی اپنے دینی امور میں خاص توجہ رکھتی ہیں ۔

انہوں نے عراق کی پلیس سے دعا کے تقریب میں امنیت قائم کرنے پر قدر دانی کی ہے اور کہا : عراق کی فوج امنیت کے قیام کی دلیل ہے اور حقیقت میں فوج اور عوامی رضاکار دو پر کی طرح ہیں ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬