25 August 2019 - 11:34
News ID: 441136
فونت
شیعہ نشین صوبے کے باسیوں کے ساتھ سعودی بادشاہت کیطرف سے روا رکھے جانے والے غیر انسانی اور سفاکانہ رویئے قابل مذمت ہے ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تیل کی دولت سے مالا مال سعودی عرب کے مشرق میں واقع شیعہ اکثریتی صوبے "قطیف" کے رہائشی مکتب اہلبیتؑ کے پیروکار مسلمان خاندانوں کے بارے میں نئی تحقیق سامنے آگئی ہے، جس میں گولی کے ذریعے سزائے موت اور طویل عرصے سے قید کا شکار ہونیوالے وہاں کے ساکنین کے اعداد و شمار اس علاقے کے باسیوں کیساتھ آل سعود کیطرف سے روا رکھے گئے تعصب اور سفاکیت پر مبنی رویے کی عکاسی کرتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وہاں کے رہائشی سماجی و تہذیبی حوالے سے سرگرم فقط 50 خاندانوں کے درمیان ہی شہداء اور زندانی افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق مکتب اہلبیتؑ سے تعلق رکھنے والے قطیف کے رہائشی ان 50 خاندانوں کے 101 افراد عرصہ دراز سے سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید اور 34 افراد سعودی جیلوں میں فوج کی گولیوں کا نشانہ بن کر سزائے موت پا چکے ہیں جبکہ انہی 50 خاندانوں کے 3 افراد سعودی سکیورٹی فورسز کو انتہائی مطلوب بھی ہیں۔

علاوہ ازیں صوبہ قطیف میں آئے دن کے فوجی آپریشنز اور گھر گھر تلاشی مہم میں بےرحم و متعصب فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بن کر شہید اور زخمی ہونے والے اہل تشیع افراد کی طویل فہرست مندرجہ بالا اعداد و شمار کے علاوہ ہے، جو ایک شیعہ نشین صوبے کے باسیوں کے ساتھ سعودی بادشاہت کیطرف سے روا رکھے جانے والے غیر انسانی اور سفاکانہ رویئے کا پتہ دیتی ہے۔

واضح رہے کہ سال 2019ء کی ابتداء سے تاحال سعودی عرب کی جیلوں میں سعودی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں شیعہ نشین آبادیوں سے تعلق رکھنے والے 50 نہتے شیعہ شہریوں کی شہادت بھی اس تحقیق کے اعداد و شمار سے ماوراء ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬