‫‫کیٹیگری‬ :
04 September 2019 - 18:42
News ID: 441220
فونت
نجف اشرف کے امام جمعہ نے اپنے بیان میں امام حسین (ع) کے خلاف مصر کے وہابیوں کی جانب سے پیش کردہ شبہہ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہابی اسلام کا چہرہ بگاڑ کر پیش کرنے میں مصروف ہیں ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی شھر نجف اشرف سے رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے حسینیہ فاطمہ کبری نجف عراق میں عشرہ اول محرم کی مناسبت سے «تاریخ میں شیعہ کے کردار» کے عنوان سے منعقد مجالس سے خطاب کرتے ہوئے «تاریخ الامم الاسلامیة» میں امام حسین (ع) کے سلسلہ میں مصری وہابیوں کے بیان کردہ شبھہ کا جواب دیتے کہا: اس کتاب کے مصنف شیخ محمد الخضری نے اس کتاب کو اعتدال کی راہ سے خارج کردیا ہے ، وہ اسلامی مقدسات اور اهل بیت نبوت (علیهم السلام) کی توہین نیز حق و حقیقت سے جنگ کے درپہ ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: شیخ الخضری نے ایسے حالات میں امام حسین (علیہ السلام) پر ملت اسلامیہ میں تفرقہ اور اختلاف ایجاد کرنے کا الزام لگایا ہے کہ رسول اکرم (صلی الله علیہ و آلہ و سلم) کی بہت ساری احادیث کہ جو فریقین یعنی شیعہ و اہل سنت مذھب کے مورد تائید بھی ہے سید الشهدا (علیہ السلام) کو جنت کے جوانوں کے طور سے پیش کرتی ہیں ۔

نجف اشرف کے امام جمعہ نے واضح طور سے کہا کہ وہابیت ، اهل بیت (علیهم السلام) کو نقصان پہونچانے اور اسلام کا چہرہ بگاڑ کر پیش کرنے میں مصروف ہے ۔

انہوں ںے تاکید کی کہ عصر غیبت میں شیعوں نے مذھب و اسلامی قوانین کی پیروی ، اطاعت و محافظت کی زیادہ کوشش کی ہے،  عصر ائمہ (علیهم السلام) کی تاریخ بہ خوبی گواہ ہے کہ اس دور میں دو راستے معین تھے ایک سیاسی تو دوسرے فکری ۔

حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے پروگرام کے اخر میں خداوند متعال سے عراق، ایران، بحرین، لبنان، یمن و دیگر ممالک کے شیعوں کے لئے دشمنوں پر پیروزی کی دعا کی ۔

واضح رہے کہ کتاب «تاریخ الامم الاسلامیة» کے مصنف شیخ محمد الخضری نے اپنی اس کتاب میں اس بات کا دعوا کیا ہے کہ امام حسین (علیه السلام) نے یزید سے جنگ کرکے ملت اسلامیہ میں اختلاف و تفرقہ کی اگ بھڑکائی تھی ۔

یہ کتاب مصر میں کورس کی کتاب شمار کی جاتی ہے اور مصر کے طلبا اس منحرف اور گمراہ کتاب کو پڑھنے پر مجبور ہیں ۔/۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬