‫‫کیٹیگری‬ :
20 October 2019 - 20:18
News ID: 441469
فونت
مختلف ممالک سے لاکھوں مسلمان امام حسین علیہ السلام کے روضے کی زیارت اور دنیا کے تمام مسلمانوں کے درمیان باہمی اتحاد اور یکجہتی کے مقصد سے اربعین تہوار میں شرکت کی ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اربعین کا معنی چہلم یا چالیسواں ہے، ہر سال عراق کے شہر کربلائے معلی اور دنیا کے مختلف ممالک میں اربعین کی اہمیت کی بناپر لاکھوں مسلمانوں اور یہاں تک کہ غیر مسلمانوں کی موجودگی میں یہ مذہبی تہوار عقیدت و احترام سے منایا جاتا ہے۔

پہلی نظر میں عاشقان امام حسین علیہ السلام ہر سال اس امام کی شہادت کے چہلم کے موقع پر ایک بڑے مذہبی تہوار کے ساتھ کربلائے معلی روانہ ہوجاتے ہیں اور اس سفر سے قاصر افراد اپنے شہر اور محلوں میں عزاداری کرتے ہیں۔

مگر حالیہ سالوں کے دوران "اربعین پیدل مارچ" کا اجتماع دنیا بھر میں مسلمانوں اور آزاد قوموں کے سیاسی سماجی اور مذہبی اتحاد کے نعرے کے ساتھ ، دنیا کا سب سے بڑا مذہبی - معاشرتی مذہبی تہوار بن گیا ہے۔

اربعین کے موقع پر اور اس سے کچھ دن پہلے کربلائے میں دو کروڑ افراد کی موجودگی دنیا کے لئے اہم سیاسی اور معاشرتی پیغام کا حامل تھا۔

مختلف ممالک سے لاکھوں مسلمان امام حسین علیہ السلام کے روضے کی زیارت اور دنیا کے تمام مسلمانوں کے درمیان باہمی اتحاد اور یکجہتی کے مقصد سے اربعین تہوار میں شرکت کر رہے ہیں۔

اربعین میں مختلف ممالک اور مختلف ادیان کے پیروکاروں کی موجودگی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ آج دنیا بھر میں عوام اپنے دین اور مذہب سے قطع نظر، تمام اقوام کے درمیان پرامن بقائے باہمی اور تمام معاشروں میں ظلم و تشدد کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

رواں سال اسلامی جمہوریہ ایران سے تین ملین سے زائد افراد نے اربعین پیدل مارچ میں شرکت کی جو عراق کے بعد مسلم ممالک کے مابین سب سے زیادہ تعداد ہے۔

اربعین سے دو ہفتے سے پہلے عراق میں بعض بدامنی واقعات کی وجہ سے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ عزاداروں کی موجودگی بہت کم ہوجائے گی، یہ واقعات اجنبیوں کی اربعین تہوار کی ناکامی کے لئے سازش تھی مگر جلد خاتمہ ہوگئے اور عاشقان امام حسین علیہ السلام کے عزم اور ارادے پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

ہر سال ايران سيمت پوری دنيا سے لاكھوں مسلمان اور غیرمسلمان زائرين امام حسين (ع) كے چہلم ميں شركت اور حضرت امام حسين عليہ السلام اور ان كے ساتھ شہيد ہونے والے 72 شہدا كيلئے اپنے عقيدت اور محبت كو پيش كرنے كيلئے كربلا پہنچتے ہيں لہذا دین اسلام میں "انسانوں کے درمیان دوستی اور اتحاد" کے اصول کی کوئی حد نہیں ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬