24 November 2019 - 22:38
News ID: 441653
فونت
لاھور، ملتان، چالاس سمیت پاکستان کے مختلف شھروں میں ناروے میں قران کریم کی بے حرمتی کے خلاف مظاھرے کئے گئے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ناروے میں قران کریم کی بے حرمتی کے خلاف لاھور، ملتان، چالاس سمیت پاکستان کے مختلف شھروں میں مظاھرے کئے گئے جس میں کثیر تعداد میں افراد نے شرکت کی ۔

ملتان میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام منعقد ہونے والے مظاھرے میں حکومت پاکستان سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

جامعہ شہید مطہری سے ریلی کا آغاز ہوا اور چوک قذافی پر اختتام پذیر ہوئی، ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، صوبائی رہنما علامہ قاضی نادر حسین علوی، ضلعی سیکرٹری جنرل مرزا وجاہت علی، حسنین انصاری، حسنین کربلائی سمیت دیگر نے کی۔

شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ناروے کی حکومت کے خلاف نعرے درج تھے ۔

مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیان نامی تنظیم کی تخریبی فکر سے آگاہ ہونے کے باوجود انہیں شرپسندانہ اقدامات کے لئے کھلی چھٹی دے کر ناروے کی حکومت نے پورے دنیا کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے، اس دل آزاری پر ناروے کی حکومت کو پوری دنیا کے مسلمانوں سے معافی مانگنی چاہئے۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار نقوی کا کہنا تھا کہ بنیادی حقوق کی آزادی کی آڑ میں کسی کے مذہب کی تضحیک کی ہرگز اجازت نہیں ہونی چاہیئے، اقلیتوں سمیت تمام طبقات کو ہر طرح کا تحفظ فراہم کرنا ریاست کا اولین فریضہ ہے، سیان نامی تنظیم کی تخریبی فکر سے آگاہ ہونے کے باوجود انہیں شرپسندانہ اقدامات کے لیے کھلی چھٹی دے کر ناروے کی حکومت نے پورے دنیا کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے، اس دل آزاری پر ناروے کی حکومت کو پوری دنیا کے مسلمانوں سے معافی مانگنی چاہئے۔

علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا کہ عالم اسلام کے درمیان لاکھ اختلافات سہی لیکن دین اسلام کی حرمت و دفاع کے لیے پوری امت مسلمہ کے جذبات اور نظریات ایک جیسے ہیں، مسلمان کبھی بھی اپنے دین اور مقدسات کی توہین برداشت نہیں کر سکتے۔ شدت پسند تنظیم سیان کے سرکردہ رکن لارس کی طرف سے قران کی توہین کا فعل ایک ناقابل معافی جرم ہے، رہنماوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ فی الفور ناروے حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کئے جائیں۔

دوسری جانب انجمن طلباء اسلام ملتان کے بوسن روڈ ملتان پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں ڈسٹرکٹ ناظم مہر سکندر اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب آزادی اظہار رائے کے مکر و فریب میں مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا، اسلام اور کبھی صاحب اسلام کی شان میں توہین کی ناپاک جسارت کی جاتی ہے۔ اب کلام الہیٰ، صحیفہ انقلاب قرآن حکیم کو جلا کر مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا جاتا ہے۔ حال ہی میں ناروے میں قرآن کریم کو جلائے جانے کا افسوس ناک واقعہ مغرب کی انتہا پسندی اور تعصب کا واضح ثبوت ہے۔ قرآن کریم کی عزت و عظمت اور تحفظ ہر مسلمان کے لیے فرض ہے۔

مغرب کے اس متعصبانہ رویئے اور شعائر اسلام کی مسلسل توہین پر انجمن طلباء اسلام ملتان حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ ناروے کے سفیر کو فی الفور ملک بدر کرتے ہوئے سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں۔ قرآن کریم جلانے والے شخص کو توہین مذہب کے جرم کے ارتکاب میں سخت قرار واقعی سزا دی جائے۔ قرآن کریم کے وقار اور تحفظ کے لیے دلیرانہ اور جرات مندانہ کردار ادا کرنے والے غازی عمر الیاس کو قانونی تحفظ دیا جائے۔ عالمی دنیا اقوام متحدہ اور دیگر اسلامی ممالک توہین قرآن اور توہین مذہب پر قانون سازی کرے۔ اس موقع پر مہر سکندر اقبال، مہر جاوید اشرف سیال، ملک مبشر کھوکھر، ملک حمزہ کھوکھر، ملک اشرف، مہر عرفان سیال، کاشف بلوچ، شاہد کوکب، محمد احمد اور محمد توحید و دیگر طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

ناروے میں قران کریم کی بے حرمتی کے خلاف پاکستان کے مختلف شھروں میں مظاھرے

لاہور میں مجلس وحدت مسلمین پنجاب یوتھ کے سکریٹری سجاد نقوی کی قیادت میں پریس کلب کے باہر ہونے والے مظاھرے میں شریک عوام کی بہت بڑی تعداد اور سینکڑوں نوجوانوں نے ناپاک جسارت کیخلاف اپنا احتجاج رکارڈ کرایا۔  

مظاہرین نے قرآن پاک کے نسخے ہاتھوں سے بلند کر رکھے تھے جبکہ پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر مذمتی بیانات درج تھے۔ مظاہرین نے گستاخان کیخلاف نعرے بازی کی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سجاد نقوی نے کہا کہ اسلام دشمن شر پسند قوتیں آفاقی مذہب اسلام کی حقانیت سے خائف ہو کر ناقابل برداشت اور اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہیں۔ سیان نامی اسلام دشمن تنظیم کے سرکردہ رکن لارس کے متعصبانہ فعل پر مسلم نوجوان کا ردعمل حالات کے عین متقاضی اور جراتمندانہ اقدام تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہود ونصاریٰ کو اس حقیقت کا درک کرنا چاہیے کہ اسلام کے بارے میں پورے عالم اسلام کے جذبات ایسے ہی ہیں۔ یورپ سمیت پوری دنیا میں تیزی سے پھیلتا ہوا دین اسلام دشمن قوتوں کیلئے آنکھ کا کانٹا بنا ہوا ہے۔  

سجاد نقوی نے کہا کہ ایسی متعصب تنظیمیں جن کا مقصد بین المذاہب ہم آہنگی کا خاتمہ کر کے اشتعال انگیزی کو فروغ دینا ہے ان پر پابندی عائد ہونی چاہئے۔

ایم ڈبلیو ایم یوتھ کے دیگر رہنماوں کا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مذہبی تعصب شدت پسندی کے رجحانات کو تقویت دیتا ہے جس سے عالمی امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ قرآن پاک کی توہین نے پوری امت مسلمہ کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے۔ اس سنگین معاملے پر پاکستان سمیت پورے عالم اسلام کو ناروے کی حکومت سے سفارتی سطح پر بھی احتجاج کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا عالم اسلام کی طرف سے عوامی سطح پر بھی اس مذموم فعل کے خلاف پرامن احتجاج کر کے دشمنان اسلام کو یہ باور کرانا ہو گا کہ اسلام دشمن اقدامات کے خلاف پوری امت مسلمہ متحد ہے۔

چلاس کے مومنین نے بھی ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف صدیق اکبر چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما مفتی ولی الرحمن، تھور یوتھ آرگنائزیشن کے صدر خوشنود عالم، نور محمد، عطیع اللہ بیگ، عمران و دیگر نے کہا کہ ناروے میں اسلام کے خلاف ماضی کی طرح ایک بار پھر سازشیں شروع کی جا رہی ہیں، ناروے کی حکومت کے ایما پر ایک گستاخ نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی کوشش کی ہے، بدقسمتی سے ہمارے حکمران خاموش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ناروے کیساتھ سفارتی تعلقات کا بائیکارٹ کرے اور پاکستان میں ناروے کی مصنوعات کی خرید و فروخت پر پابندی لگائی جائے۔

اصغریہ علم عمل تحریک پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری شہزاد رضا نے توھین پر عکس العمل پیش کرتے ہوئے کہا: یورپ میں قرآن پاک کی روشنی کو پھلتا دیکھ کے یہود و نصاریٰ پریشان ہیں ۔

انہوں نے اس مسئلہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا: دنیا بھر میں امن و امان، انسانی اقدار کا محافظ دین اسلام کی روشنی کو پھلتا دیکھ کر عالم انسانیت کی دشمن، تنگ نظریئے کی پیروکار سیان تنظیم کے سرکردہ رکن لارس کے متعصبانہ فعل پر مسلم نوجوان کا ردعمل عالم اسلام کے جوانوں کی ترجمانی اور حالات کے عین متقاضی اور جراتمندانہ اقدام ہے، یہ اقدام یہودی و نصاری کو واضع پیغام ہے کہ اسلام کے بارے میں پورے عالم اسلام کے جذبات ایسے ہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرکے امت مسلمہ کی غیرت کو للکارا اور مذہبی جذبات کو مجروح کیا گیا ہے، اس سنگین عمل پر امت مسلمہ سمیت بیدار قوموں کو اپنے اپنے ملک میں سفارتی سطح پر احتجاج کرکے دہشتگرد معتصبانہ سوچ رکھنے والی جماعت پر پابندی عائد کرانی چاہیئے۔

شہزاد رضا نے کہا کہ امت مسلمہ کو تنگ نظر، دہشتگرد، انتہاپسند کہنے والے نام نہاد دانشوروں کو یورپ میں ماڈل دنیا کے لوگوں کی ناپاک حرکتوں پر بھی قلم اٹھانا چاہئے۔/۹۸۸/ ن

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬