‫‫کیٹیگری‬ :
27 November 2019 - 14:26
News ID: 441677
فونت
پال سنگھ بیدی نے مسلمانوں کی اکثریت کے علاقہ قصبہ پور قاضی ضلع مظفر نگر میں تعمیر کردہ کالونی کے اطراف میں مسجد نہ ہونے کے سبب 100 گز زمین عطیہ کی تاکہ ان کے پڑوسی گھر کے قریب مسجد میں آسانی کے ساتھ نماز ادا کرسکیں۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریاست اترپردیش ھندوستان کے ضلع مظفر نگر کے سکھ خاندان نے مسجد کی تعمیر کے لئے اپنی زمین عطیہ کردی۔

انڈین میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مظفر نگر کے رہائشی سکھ خاندان نے پور قاضی میں اپنی زیر ملکیت زمین مسلمانوں کے نام کرتے ہوئے اس پر مسجد تعمیر کرنے کی اجازت دی۔

رپورٹ کے مطابق سکھ خاندان کے سربراہ پال سنگھ بیدی نے 100 گز زمین کی ملکیت کے کاغذات پور قاضی نگر پنجائیت کے چیئرمین ظہیر فاروقی کے حوالے کئے۔

اس موقع پر اُن کا کہنا تھا کہ گرونانک کے جنم والے مہینے میں ہمارے نزدیک اس سے بہتر کوئی اور کام نہیں ہو سکتا۔ 

اُن کا کہنا تھا کہ پور قاضی قصبے میں مسلمانوں کی اکثریت ہے، ہم نے سوچا کہ تعمیر کردہ کالونی کے اطراف کوئی مسجد نہیں اس لئے 100 گز زمین نام کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ ہمارے پڑوسی گھر کے قریب مسجد میں آسانی کے ساتھ نماز ادا کرسکیں۔

مسلم رہنما اور پنچائیت کے چیئرمین ظہیر فاروقی کا کہنا تھا کہ پال سنگھ نے مذہبی ہم آہنگی کی اعلٰی مثال قائم کی، وہ ہم سب کی پسندیدہ شخصیت ہیں اور ہمیشہ سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔

ظہیر فاروقی نے بتایا کہ گذشتہ برس پال سنگھ نے اسکول کا فرنیچر خریدنے کے لئے بھی 20 ہزار روپے سے زائد رقم عطیہ کی تھی، اس کے علاوہ وہ نقدی کی صورت میں مدد کرتے رہتے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ وزیراعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری کا افتتاح کیا جس کے تحت روزانہ سیکڑوں سکھ یاتری بابا گرونانک کے مزار پر حاضری دیتے اور اُن سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں، وزیر اعظم کے اس اقدام پر مودی بھی تعریف کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬