06 August 2013 - 16:04
News ID: 5775
فونت
نظریہ پاکستان ٹرسٹ کونسل کے چیئرمین:
رسا نیوز ایجنسی - نظریہ پاکستان ٹرسٹ کونسل کے چیئرمین نے عید الفطر کے قریب ہونے کے تئیں دھشت گرادنہ کاراوئیوں سے پرھیز کی تاکید کرتے ہوئے کہا: طالبان عید کی خوشیوں کو ماتم کدہ بنانے سے گریز کریں ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، «یوم آزادی پاکستان و یوم القدس» سمینار، گذشتہ شب اسلام اباد ہوٹل اسلام اباد پاکستان میں سیاسی، مذھبی و دینی شخصیتوں کی شرکت میں منعقد ہوا ۔
نظریہ پاکستان ٹرسٹ کونسل کے چیئرمین زاھد ملک نے جو خصوصی دعوت پر اس اجلاس میں شریک ہوئے، اپنے خطاب میں کہا: پورا عالم اسلام ایک خاندان کی مانند ہے ہمیں اختلافی باتیں نہیں کرنی چاہیں ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ میرے نزدیک پاکستان اہم ہے، یہ سرزمین مکہ مکرمہ اور بیت المقدس کے بعد مقدس سرزمین ہے کہا: یہ سرزمین رسالت مآب کے منشاء کے مطابق معرض وجود میں آئی مگر دشمن اس کی تقسیم کرنے کے منصوبے بن رہے ہیں ۔
زاھد ملک نے مزید کہا: ہمیں اندرونی طور پر کھوکھلا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، میں طالبان سے گذارش کرتا ہوں کہ پاکستان کے مسلمانوں کو عید آرام سے منانے دیں ، کم از کم عید کے دنوں میں اپنی شدت پسندانہ کاروائیوں کو ترک کر دیں۔
اس سمینار کے ایک دوسرے مقرر ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر لقمان قاضی نے کہا: ہمیں فرقہ اور مسلک پرستی سے نکل کر امت کے تصور کو سامنے لانا چاہئے ، آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم نظریہ پاکستان پر غور کریں اور مقاصد قیام پاکستان کو حاصل کریں۔
ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر صاحبزادہ سلطان احمد علی نے اپنے خطاب کے دوران کہا : قدس اور پاکستان سے ہمارا عقل و روح کا رشتہ ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے فلسطین کے لئے فنڈ قائم کیا ، اسی طرح ہمارے دیگر راہنمائوں نے فلسطین کے مسئلے پر کبھی سودے بازی نہیں کی کہا: اس میں شک نہیں کہ یوم آزادی پاکستان اور یوم القدس کی مناسبتوں کو زندہ رکھنا از حد ضروری ہے تاہم میری نظر میں اس وقت مسئلہ شام سب سے زیادہ اہمیت کاحامل ہے۔
سرزمین پاکستان کے اس سنی عالم دین نے کہا: اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو پوری امت اس مسئلے کی لپیٹ میں آجائے گی ہمیں اس مسئلہ کے حل کے لیے اقدام کرنا ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ اس سیمینار میں ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی قائدین ، ارکان جماعتوں کے عہدیداران و کارکنان کے علاوہ اہم سیاسی جماعتوں کے راہنما اور کارکنان نیزعام شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
سیمینارکے دوران میں قدس شریف کے ماڈل کی رونمائی ہوئی جسے بچوں نے علامتی طور پر زنجیروں سے آزاد کروایا ۔
سیمینار کے اختتام پر 27 رمضان المبارک لیلۃ القدر اور قیام پاکستان کی رات کی مناسبت سے خصوصی افطار کا اھتمام گیا۔
یاد رہے کہ ملی یکجہتی کونسل نے گذشتہ سال بھی اسی موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کر چکی تھا، کونسل کے ایک سربراہی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ 14 اگست کے علاوہ لیلۃ القدر یعنی 27 رمضان المبارک کو بھی یوم قیام پاکستان کے طور پر منایا جائے گا، علاوہ ازیں یہ بھی طے پایا کہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو اپنے فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے روز قدس کے طور پر منایا جائے گا۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬