26 August 2013 - 16:47
News ID: 5843
فونت
مجلس وحدت مسلمین پاکستان:
رسا نیوز ایجنسی – مجلس وحدت مسلمین کے اراکین نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سانحہ بھکر پر تحقیقاتی ٹربیونل تشکیل دیئے جانے اور تفتیش میں رانا ثناء اللہ کو بھی شامل کئے جانے کا مطالبہ کیا ۔
مجلس وحدت مسلمين مظاہرہ


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین نے پاکستان کی حالیہ دھشت گردانہ سرگرمیوں اور بے گناہوں کے قتل عام کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیا جس سیکڑوں مسلمانوں شرکت کی ۔


اس مظاھرے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری مولانا دیدار علی جلبانی، حسن ہاشمی اور علی حسین نقوی کے ساتھ سینکڑوں کی تعداد میں موجود مظاہرین نے شہداء سے تجدید عہد کے لئے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر دھشت گردی کے خاتمہ کے نعرے درج تھے۔


مقررین نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پنجاب حکومت بھکر میں اپنا دفاع کرنے والے مظلوم شہریوں کے بجائے لشکر کشی کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرے کہا: دہشت گردی بھکر میں ہو یا دمشق میں، دونوں طرف پنجابی طالبان اور ان کے رفقاء ملوث ہیں ۔


مقررین نے پنجاب میں دہشتگردوں کے سرکاری سرپرست رانا ثناء اللہ کو وزارت سے برطرف کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: رانا ثناء اللہ قاتل اور مقتول، حملہ آور اور مدافع میں فرق رکھیں، جب ریاست دہشت گردوں کی سرپرست بن جائے تو عوام خود اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
 

انہوں نے مزید کہا: وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ دہشت گردوں سے رشتے داری میں قاتل و مقتول کی تمیز نہ بھولیں، بھکر میں دہشت گردوں کی ریلی کا کوٹلہ جام اور دریا خان میں بے قصور اہل تشیع پر مسلح حملہ ڈی پی او کی زیر سرپرستی کیا گیا، جس کو رانا ثناءاللہ کی مکمل پشت پناہی حاصل تھی۔


مقررین نے سانحہ بھکر پر تحقیقاتی ٹربیونل تشکیل دئے جانے اور تفتیش میں رانا ثناء اللہ کو بھی شامل کئے جانے کا مطالبہ کیا اور کہا: ایک مسلح لشکر جب آپ کے مکان، دکان، جان، عزت اور ناموس پر اعلانیہ مسلح حملہ آور ہو تو کیا اپنا دفاع کرنا گناہ ہے؟


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ جب پورے پنجاب میں اہل تشیع پر حملے ہوئے، سینکٹروں بیگناہ لوگ مارے گئے، تب رانا ثناء اللہ کیوں جائے وقوعہ پر نہیں پہنچے کہا: رانا ثناء اللہ یہ چاہتے ہیں کہ اہل تشیع پنجاب میں صرف قتل ہوتے رہیں اپنا دفاع نہ کریں، کیوں کہ اس سے ان کی نوکری کو خطرہ ہے ۔


مقررین نے مزید کہا : پنجاب حکومت صوبے میں امن کا قیام چاہتی ہے تو دہشت گردوں کی سرکاری سرپرستی ختم کر دے، رانا ثناء اللہ کے کالعدم دہشت گرد گروہوں سے رابطے کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں، بھکر میں ہونے والی اس خونریزی میں ڈی پی او سرفراز فلکی بھی مجرم ہے، دہشت گرد ڈی پی او کی موجودگی میں جنوبی پنجاب میں دہشتگرد منظم ہو رہے ہیں جو علاقائی امن کیلئے سنگین خطرہ بن سکتے ہیں،
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬