رسا نیوز ایجنسی کا مالزی نیوز سے منقول رپورٹ کے مطابق نجیب تون رزاق مالزی کے وزیر اعظم نے اس ملک کے ۵۵ مسجدیں اور ۱۵۳ نماز خانہ کے مالی امداد کے پروگرام میں کہا : جوانوں کا مسجد میں خاضر ہونا اہمیت رکھتی ہے اور مسجدوں کے ثقافتی امور کے متولی کو چاہیئے کہ اس طرح کا کام کریں کہ جوان اس جگہ ذیادہ سے ذیادہ حاضر ہو سکیں ۔
انہوں نے رمضان کے مہینہ میں جوانوں کا مسجدوں میں اہتمام کے ساتھ آنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا : اس طرح کام کرنا چاہئے کہ رمضان کے مہینہ کے بعد بھی جوان اسی طرح مسجدوں میں مسلسل تشریف لایا کریں ۔
مالزی کے وزیر اعظم نے کہا : مسجد اور نماز خانہ جوانوں اور بزرگوں کے دعا اور راز و نیاز کی جگہ ہونی چاہیئے نہ فقط رمضان کے مہینہ میں تعداد کثیر کا مشاہدہ کریں ۔
وہ اپنے تقریر کے دوسرے حصہ میں کہا : اسلامی تمدن رشد اور ترقی سے دور ہو گئی ہے اور جہاں بھی مسلمانوں کے درمیان سے وحدت ختم ہوئی ہے وہاں مسلمانوں کو ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے ، اسی لئے مسلمانوں کو چاہیئے کہ اتحاد اور ھمدلی کی پہلے سے زیادہ حفاظت کرے اور سب مل کر عزم کے ساتھ علم کے تلاش کرنے اور اس کے پھیلانے میں مشغول ہو جائیں ۔
رزاق نے بیان کیا : اسلامی ثقافت اور تمدن کے غنی ہونے سے چشم غفلت نہی کیا جا سکتا کیونکہ یہ تمدن معاشرے کو بدل سکتی ہے لہذا اس کو پہچاننے اور حاصل کرنے اور دوسروں کو پہچنوانے کے لئے ذیادہ کوشش کرنی چاہیئے ۔