07 September 2009 - 17:56
News ID: 238
فونت
آیت الله مصباح یزدی:
رسا نیوز ایجنسی - آیت الله مصباح یزدی نے اخراجات میں اعتدال کی رعایت کرنے کے سلسلہ میں اشارہ کرتے ہوئے کہا : ھر آدمی اپنے آمدنے کی صلاحیت کے مطابق اپنے زندگی کے اخراجات میں اعتدال سے کام لے .
آيت الله مصباح يزدي
 
رسا نیوز ایجنسی کے خبر نگار کے رپورٹ کے مطابق ، آیت الله محمد تقی مصباح یزدی ادارہ تعلیم و تحقیق امام خمینی (ره) کے سرپرست نے متقین کی صفات کی تشریح میں بیان کرتے ہوئے کہا : واقعی اور حقیقی شیعوں کی ایک صفت یہ ہے کہ وہ کس طرح اپنی زندگی کے اخراجات کو اپنی حالات کے مطابق پورا کرتا ہے ، اگر واقعی مومن فقر اور تنگدستی کا شکار ہو جاتا ہے تو لوگوں کو نہی بتاتا ہے دوسروں کو اس کی بھنک نہی لگ پاتی دوسرے اس کے فقر اور تنگ دستی سے با خبر نہی ہو پاتے اور اس کو لوگ دولت مند سمجھتے ہیں اسی طرح کے عزت و عفت والے بندے کو خدا دوست رکھتا ہے ۔


انہیوں نے پچھلے شب شهر مقدس قم کے حسینه امام خمینی (رہ) میں اپنی تقریر کے درمیان معاشرے کے مختلف طبقات میں ہو رہے اسراف کے ساسلہ میں کہا : اپنے آمدنی کے مطابق خرچ کرنے کا یہ معنا نہی ہے کہ بعض وہ لوگ جن کی آمدنی بہت زیادہ ہے وہ اپنے اس آمدنی کے مطابق زیادہ خرچ کریں بلکہ معاشرے کے متعارف اور رائج نمونہ زندگی کو اسلام پسند اور قبول کرتا ہے ۔


حوزہ کے استاد نے طالب علم ، علماء اور عوام کے درمیان تاکید کرتے ہوئے کہا : واقعی اور حقیقی مومن کے لئے دولت اور فقر میں کوئی فرق نہی ہے ھر حال میں وہ اپنے آپ کو خدا کے امتحان میں دیکھتے ہیں ۔ یہ لوگ علم ، ایمان اور یقین کے ساتھ مقدرات الھی کے تحت تمام حالات میں اپنے فرائض اور تکلیفوں پر عمل کر تے ہیں اور باقی امور کو فقط خداوند عالم پر چھوڑ دیتے ہیں ۔ اگر اس طرف فقر اور مشکلات میں گرفتار ہوئے تو ایسی حالت کو ایک عاشقانه راز کی صورت میں اپنے اور خدا کے درمیان ؛محفوظ کر لیتے ہیں اور کبھی بھی کسی دوسرے کو اس راز سے آگاہ نہی ہونے دیتے ۔


ادارہ تعلیم و تحقیق امام خمینی (ره) کے ناظم نے اپنے دوسرے حصہ کی تقریر میں قرآن اور حدیث کی روشنی میں دلیل دیتے ہرئے دنیا کی زندگی کو سختی اور مشکلات کے ساتھ بتایا اور کہا :انسان دنیا میں انواع اور اقسام کے درد میں مبتلا ہے ۔ اس عالم میں جتنے بھی حادثات چاہے اچھی ہوں یا بری سب خدا کی طرف سے ہو رہے امتحانات ہیں ۔ شیعہ ان حالات میں صابر اور تحمل کرنے والے ہیں اور اس امتحان میں اچھی طرح سے کامیاب اور سر بلند ہو کر نکلتے ہیں ۔
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬