08 September 2009 - 15:26
News ID: 241
فونت
آيت الله ناصرمکارم شيرازي:
رسا نيوز ايجنسي- حضرت آيت الله مکارم شيرازي نے کہا : افسوس دنياے اسلام ميں اختلاف اور نفاق کو ايجاد کرنے کا اھم مرکز عربستان سعودي ہے اور وھابيت اس اختلاف کي پرچم دار ہے .
آيت الله مکارم شيرازي

 

رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ، آيت الله ناصر مکارم شيرازي نے حرم حضرت معصومه (س) ميں اج اپني تقرير ميں ديني حکومت کے پانچ اساس : امنيت، اقتصاد، دلوں پر حکومت ، جوانان ، صالح عوام  اور حاکم صالح کو بيان کرتے ہوئےکہا: ان ميں اھم ترين مسئلہ دلوں پر حکومت ہے طاقت سے حکومت نہي کي جاسکتي دلوں کوپہ قبضہ کرنا چاھئے، اور دوسري جانب ايک ملک ميں امنيت اھم ہے اگر ملک نا امن ہوتو سب کچھ ھدر ہے.

انہوں نے جوانوں اور صالح عوام کي تربيت پہ تاکيد کرتے ہوئے کہا : جس ملک کے پاس کچھ ہو، تمام اقتصادي و رفاھي  امکانات اسکے تھت تصرف ہوں ليکن اگر اس ملک کے بچے اور جوان اخلاقي اور اجتماعي مفاسد ميں گرفتار ہوں تو سب ھاتھ سے نکل جائے گا.

 

اس مرجع تقليد نے کعبه ا ور قبله کے وجود کا حقيقي فلسفہ ، وجوب نماز ا ور اسے عربي زبان ميں پڑھے جانے کي تاکيد، مسلمانوں کے اتحاد کي بناء پربيان کرتے ہوئے کہا : افسوس اج وھابيت مسلمانوں کے درميان اختلاف کي پرچم دار ہےاور عربستان سعودي  دنياے اسلام ميں اختلاف اور نفاق کو پھيلانے کا اھم مرکزبن گيا ہے،کافر بعث پارٹي کے ساتھ عراق ميں شيعوں کو شھيد کئے جانے کا مشترک پروگرام ، يمن کے شيعوں کو شھيد کرنے شرکت، پاکستان کے مسلمانوں اور شيعوں کو شھيد کرنے کا اقدام اس طرح کي غلط حرکتوں کا نمونہ ہيں.


کچھ دنوں پہلےانگلينڈ کے ايک سياستمدارنے کہا : جب تک مسلمان قران پڑھتے ہيں اور کعبہ کا طواف کرتے ہيں ، مناروں سے نام محمد (ص) ليا جاتا رہے گا يوروپ کو خطرہ لاحق رہے گا.

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬