اخری رسول کے احکام اور شریعت کا ناسخ کوئی نیا رسول یا نیا دین ہی کرسکتا ہے جیسے کہ موسی کی کے دین اور شریعت کو حضرت عیسی (ع) کے لائے ہوئے دین نے نسخ کردیا اور یا حضرت عیسی (ع) کے دین کو حضرت مر سل اعظم (ص) کے نسخ کیا ، توکیا اخری نبی حضرت محمد ابن عبداللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد کوئی نبی یا رسول کو نئی شریعت لے کر ایا جس نے ان حضور کی شریعت کو نسخ کیا ہو ، کہ ان حضرت نے قبور کے بنے رہنے کی اجازت دی ہو مگر اس نئی شریعت نے انکے خراب کرنے کا حکم دیا ہو اور اس بنیاد پر ان قبروں کو انھدام کیا گیا ہے تووہ اللہ کا بھیجا ہو نیا رسول اور نئی شریعت کون اور کیا ہے.
اور اگر ھم ان قبروں کے انھدام کی وجہ اسمیں مدفون اھلبیت (ع) کےچاہنے والوں کا انکے سلسلے میں حد سے زیادہ احترام مان لیں تو قران کریم انکے سلسلے میں فرماتا ہے " اللہ نورالسموار والارض " اوراللہ کا یہ نور " فی بیوت اذن اللہ ترفع ویذکر اسمہ " ان گھروں میں ہے جسکو خدا نے بلند کرنے کا حکم دیا ہے اور رسول اسلام (ص) سے روایت ہے کہ یہ گھر انبیاء الہی کے گھر ہیں ، جسوقت اپ نے یہ فرمایا اس مجلس میں بیٹھے حضرت ابوبکرنے ان حضور سے حضرت فاطمہ (س) کے گھر کی جانب اشارہ کرکے کہا کیا یہ گھر بھی ؟ تو حضرت نےفرمایا : نعم من افاضلھا " نہ فقط یہ کہ انمیں سے ہے بلکہ ان سب میں سب سے زیادہ با فضیلت گھر ہے.
گھرکا احترام یا افضلیت اسکی دیواروں کی بناء پر نہی بلکہ اسمیں موجود مکین اور اھل خانہ کی بناء پر ہے تو جب وہ گھرجس میں وہ رہتے ہیں بافضیلت ہے تو جس جگہ وہ مدفون ہیں کیوں کر قابل احترام نہ ہوگی ؟ لھذا اس انھدام کا جواز کہاں سے ؟ .
جناب عابدی نے اپنی گفتگو کے اخر میں کہا : ماں جب بھی کبھی اپنے بچے کو نہلا دھلا کر صاف کپڑے پہناتی ہے تو اس سے کہتی ہے کہ اسے گندا نہ کردینا میں نے اسے بہت محنت سے دھویا ہے ، ھمارا بھی اپ سے اس وقت یہی کہنا ہے کہ ماہ مبارک رمضان میں عبادت اور استغفارکے بعد اس وقت اپکا لباس وجود گناہوں سے دھل کر صاف و شفاف ہوگیا ہے فقط ھمارا اتنا کہنا ہے کہ اسے دوبارہ میلا نہ ہونے دیجئے گا .