رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ، لبنان کے برجسته شيعه مرجع تقليد علامه سيد محمد حسين فضل الله نے گذشته روز اميريکن يونيورسٹي بيروت ميں تعليم حاصل کرنے والے طلاب کے وفد سے ملاقات ميں کہا : غاصب صهيونيت کے پنجوں سے رھائي ، سازشوں سے مقابلہ لبنان کے حقيقي استقلال ميں پنہاں ہے.
انہوں نے ملک کے استقلال کے سلسلے ميں لبنانيوں کے اختلافاتي نظريات کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ بعض تصور کرتے ہيں کہ ملک کا استقلال دنياے عرب اور اسلام سے الگ ہونے ميں اور بعض غاصب صهيونيت سے ٹکرا جانےميں ہے کہا: يہ وہ لوگ ہيں جولبنان کي جزئي وابستگي کو ختم کرنا چاھتے ہيں يا استقلال کے صحيح معني انکے ذھن ميں نہي ہے يا ملک کي خدمت کےسلسلےميں مخلص نہي ہيں .
علامه فضل الله نے بعض اميريکن حکام کے حاليہ بيان کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ وہ استقلال لبنان کے سلسلے ميں سازش نہي کريں گے تاکيد کي : اميريکا نے ابھي تک مختلف طريقہ سےاستقلال لبنان کے عوض ميں معامله کيا جيسےلبنان ميں مصري فوج کا فلسطين کے باڈر تک استقراريا 33 روزه جنگ ميں اسرائيل کو ھر جھنڈي دکھانا .
انہوں نے ان لوگوں جواميريکا کے نمائندے اور وفد کي سراپا مطيع ہيں خطاب کرکےکہا : اميريکا محتاجوں ، فقيروں کي ضرورتوں کو پورا کرنے والا ادارہ نہي ہے ، اميريکا هرلمحہ استقلال لبنان کے عوض ميں معامله کرنے کوحاضر ہے.
کيوں کہ لبنان بےگھر فلسطينيوں کو مقيم کرنے کا ايک مناصب مکان اور صھيونيت کے سر سے خطرہ ٹالنے کا مناصب جگہ ہے .