رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کےمطابق، علامه سيد عبدالله غريفي قفول بحرين کے امام جمعہ نےاس شھر کے کثير تعداد ميں شيعوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا : بيگانہ افراد کو نيشنيلٹي کے سلسلے ميں تجديد نظر بہت ضروري امر ہے کيوں کہ يہ چيز گورمنٹ کے لئے بہت خطرناک ہے.
انہوں نے مزيد کہا : بغير کسي قيد وشرط کے نيشنيلٹي دينا ملک ميں بحران ايجاد کرے گا اور سيا سي تزلزل کا سبب ہوگا.
سيد عبد الله غريفي نے علماء شيعہ کي جانب سے اس موضوع کے ختم کئے جانے کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : گورمنٹ نے علماء کے اس مطالبات کي بہ نسبت سچائي سے کام نہي ليا .
امام جمعه قفول نے تاکيد کي : ان افراد نے اس قدر مشکل کھڑي کي ہے پيپر ھر روز اس کا تذکرہ کرہے ہيں اوربحرين کے لئےاسے بہت بڑا خطرہ بيان کررہے ہيں
انہوں نے وزير داخلہ کے بيانيہ کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : توقع ہے کہ وزير داخلہ کا بيان حقيقت پر مبني ہوفقط تبليغات اور ميڈيا پر منحصر گفتگو نہ ہوکيوں کہ يہ چيز عوام کي گورمنٹ سے بے اعتمادي کا سبب ہوگي.
قابل ذکر ہے کہ بحرين گورمنٹ نے شيعہ اور سني جمعيت کو برابر کرنے لئے ديگر ممالک سے سنيوں کو لانے کي بات کي تھي جس کي بناء پر ملک کو بہت ساري مشکلات سے سامنا کرنا پڑا تھا.