رسا نیوزایجنسی کےرپورٹر کی رپورٹ کےمطابق، مراجع تقلید میں سےحضرت آیتالله ناصر مکارم نے اج اپنے درس خارج فقہ کی ابتداء میں حوزه علمیه قم کےسیکڑوں طلاب اور افاضل سے خطاب میں اس ریلی میں کثیر تعداد میں شرکت کرنے کی تاکید کی .
اس مرجع تقلید نے یاد دھانی کی : اج امیریکا ایران کے سلسلے میں مختلف وسیلہ سے معلوما ت اکٹھا کرنے میں مشغول ہے تاکہ اپنے مفادات کو ایران میں محفوظ رکھ سکے اسی بناء پر تمام وسائل اورتمام ممالک کے سفارت خانوں کو استعمال کررہا ہے .
انہوں نے واضح طور پر کہا : امیریکن تلاش میں ہیں کہ ایران میں مختلف افراد ووسائل کے ذریعہ اپنے منافع کے تحفظ کا دفتر یا سفارتخانه کھولیں اوراس سلسلےمیں معلومات اکٹھا کرنے رہےہیں ، سوئزرلینڈ کی سفارت جوایران میں اسکے منافع کا محافظ ہے اس امرکی تلاش میں ہے.
.
حوزه علمیه قم کےاس مدرس درس خارج فقه نے کہا : خداوند متعال سے دعا ہے کہ مسلمانوں کودنیا کے تمام اشرار کے شر سے محفوظ رکھے اور تمام سیاسی احزاب بیدار ہوجائیں ایسی بات نہ کہیں جو دشمنوں خوشحال کرے .
حضرت آیتالله نے مزید کہا : افسوس اج کل بعض جوانوں نے اپنےخانوادے میں ادب اور احترام فراموش کردیا ہے ، ماں،باپ،بھائی بہن کااحترام نہی کرتے جبکہ انہیں اپنے بزرگوں اوراساتذہ کا احترام کرنا چاھئے ھم نہی کہتے کہ اپنی بات نہ کہیں ، بات کہیں مگر ادب کے دائرے میں ، عوام یونیورسٹیز کے طلاب اور تعلیم یافتہ افراد سے ادب کی توقع رکھتی ہے .
انہوں نے اظھار کیا: رقیق الفاظ کا استعمال تعلیمی مراکز کی شان کے خلاف ہے کیوں کہ معاشرہ اج علم وادب کو تعلیمی مراکز سے لے تا ہے جب ایسے مراکز ہی بے احترامی ،بے ادبی کا شکار ہوجائیں گےتو عوام اورمعاشرے کا کیا ہوگا .
حضرت آیتالله مکارم شیرازی نے کہا : اگرھرلفظ زبان پر اجائے تودنیا میں فساد پھیل جائے جبکہ انسانوں اورحیوانات کے بیچ جو چیز فرق قائم کرتی ہےوہ ادب اور انسانیت ہے.
انہوں نے اخر میں کہا : ایک دوسرے کے ساتھ محبت کے ساتھ پیش ائیں اوراگاہ رہیں کہ خداوند ان لوگوں پرجودوسروں پر ترحم کرتے ہیں رحم کرتا ہے ھم ایک اسلامی ملک میں ہے ھم سے مناسب رفتار کی توقع ہے.