07 November 2009 - 18:15
News ID: 523
فونت
علامه شیخ عفیف نابلسی :
رسا نیوز ایجنسی ـ علامه نابلسی نے اسرائیلی صھیونی حکومت کی ٹررسٹی ظلم و تشدد اور اس کی تجسس کو امریکا کی پشت پناہی اور اس کی پردہ پوشی جانا اور اسلحہ کا رکھنا لبنانی کا حق و اختیار کامل جانا اور مدافئت کرنے کو تنھا راستہ صھیونی حکومت کے غاصبانہ و جارحانہ کارناموں سے مقابلہ کرنے کی تاکید کی ۔
علامه شيخ عفيف نابلسي

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے مطابق ، علامه شیخ عفیف نابلسی ، علماء جبل عامل لبنان کے سربراہ نے گذشتہ روز شھر صیدا کے نماز جمعہ کے خطبہ میں اس بات کی تاکید کی کہ اگر امریکا اسرائیل کی پشت پناہی نہی کرتا تو کبھی بھی اس غاصب حکومت کی ٹررسٹی و تجسسی کارناموں کا مشاھدہ نہی کرنا پڑتا ، انہوں نے بیان کیا : عالمی سامراج جس نے دنیا کی طاقتوں کو اپنے ہاتھ میں کر رکھا ہے صھیونی حکومت کی طرف سے ہو رہے وحشیانہ ظلم و جنایت پر پردہ ڈال رہی ہے اور اس ظالم حکومت کے ذریعہ سے فجیع ترین جرائم انجام دینے کے راستہ کو ھموار کر رہی ہے ۔


انہوں نے امریکا کی دو طرفہ چال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : وہ لوگ اپنے رپورٹ میں ھماری گدام میں پائے جانے والے سوئی کو دیکھ لیتے ہیں لیکن صھیونی حکومت کی جوھری اسلحہ کی ٹوپی دکھائی نہی دیتی ۔ کس حق کی بنا پر اسرائیل کو اسلحہ و ممنوعہ بمب سے مجھز کیا جا رہا ہے ، حالانکہ ھم لوگ اپنے زمین و عوام کے  دفاع کے لئے سادہ ترین و ابتدائی ترین وسائیل سے محروم ہیں ۔


علامه نابلسی نے اس سوال کو عالمی عوام سے پوچھا کہ کیوں امریکا صھیونی حکومت کو ملینوں ڈالر دے رہا ہے اس کے باوجود امریکا کو محکوم نہی کیا جارہا ہے ، لیکن ایران اور شام کو دفائیت کے تسلیحاتی مدد سے متھم کر کے محکوم کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا : کس معیار اور ملاک کی بنا پر اپنے آپ کو ہر طرح کے اسلحہ کی ملکیت کی اجازت دی جا رہی ہے لیکن صھیونی دشمن کے غاصبانہ و جارحانہ عمل کی بنا پر اپنے دفاع کے لئے اسلحہ کا حق رکھنے کو بھی ھم لوگوں سے چھینا جا رھا ہے ۔


انہوں نے اسلحہ کا رکھنا لبنان اور دفائیت کا کامل حق جانا اور کہا : ایسا نہی لگتا ہے کہ عالمی برادری جو اصطلاح میں آج کل متمدن اور بین الاقوامی ادارہ صھیونی حکومت کی آتش انگاری و جارحانہ اقدام کے مقابلہ میں کوئی منصفانہ کاروائی کرے یا کوئی غصب کئے گئے زمین کو اس کے اصل مالکوں تک  واپس کرنے کی کوشش کرے یا مغرب میں کوئی اسرائیل کے مقابلہ میں اٹھ کھڑا ہو اور اس کا لبنان کے مقابلہ میں جارحانہ عمل کے تکرار کو روکے ۔ 


علماء جبل عامل لبنان کے سربراہ نے اپنی گفتگو کے اختمام پر دفائیت کی تاکید کرتے ہوئے کہا : صھیونی حکومت کی تسلط طلبی سے مقابلہ کرنے کے لئے مقابلہ اور مدافعہ کے علاوہ اور کوئی راستہ نہی ہے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬