05 December 2009 - 15:55
News ID: 644
فونت
آیت الله مظاهری:
رسا نیوز ایجنسی ـ آیت‌الله مظاهری نے اس طرف اشارہ کیا کہ غدیر بشریت کے لئے معلم اخلاق ہے اور کہا : اختلاف ، شرمندگی جدائی اسلامی امت میں اس وقت ایجاد ہوتا ہے جب قرآن و عترت کو اپنے درمیان سے دور کر دیا جائے ۔
آيت الله مظاهري

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق ، حضرت آیت الله حسین مظاهری اپنے ھفتگی اخلاقی درس میں جو عید سعید غدیر کے ایام میں انعقاد پایا غدیر کو شیعوں کے سب سے بڑے عید کے عنوان سے یاد کیا اور تاکید کیا کہ ھفتہ ولایت کو بہت ہی اہتمام کے ساتھ منایا جائے اور کہا : حضرات معصومین (ع) کے فرمائٰش کے مطابق عید غدیر عید اکبر ہے اس بنا پر ضروری ہے کہ اسلامی جمہوریہ میں اس ھفتہ کو ھر سال سے بہتر انداز میں منایا جائے اور اھمیت دی جائے ۔


حضرت آیت الله مظاهری اپنے تقریر کو جاری رکھتے ہوئے واقعہ مبارک غدیر کے پہلؤں کو بیان کرتے ہوئے قرآن کے مطابق واقعہ غدیر کے بعد دین اسلام کو نقصان پہونچانے والے دشمن اسلام عناصر کی نا امیدی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا  : قرآن کریم نے وضاحت کی ہے کہ دین اسلام امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیه السلام کی ولایت کے اعلان کے بعد پائے تکمیل تک پہونچی ہے اس کے بعد مسلمانوں کو دو ثقل گرانبها اور نبی کی یادگاری میں یعنی قرآن کریم و عترت طاهره میسر ہوئی ، اور فرمایا کافر اور اسلامی دشمن اس دین کو نقصان پہونچانے سے مایوس ہو گئے ہیں ۔


انہوں نے بیان کیا : اس بنا پر جب تک امت اسلامی قرآن و عترت سے تمسک رہینگے اور اپنے اتحاد کی حفاظت کریں ، کامیابی و کامرانی اور ناپذیر شکست ہوگی ۔ لیکن اگر ان دو ثقل گرانبها شئی کو فراموش کیا جائیگا یا ان سے دوری کی جائیگی تو ان کے درمیان اختلاف پایا جائگا اور آبرو ریزی اور شکست کا سامنا کرنا ہوگا ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے اپنی تقریر میں واقعہ غدیر کے اخلاقی پہلو کی تشریح کرتے ہوئے اظیار خیال کیا : غدیر بشریت کے لئے معلم اخلاق ہے اور اس عظیم واقعہ کا تاریخی مطالعہ اس بات کی حکایت کرتی ہے کہ اگر انسان رذیلہ صفات کو اپنے دل سے نکال لے اور اپنے دل کو اخلاقی فضائل سے پر کر لے اس وقت وہ حق کی بات کو تسلیم کر سکتا ہے اور حقانیت پیغمبر صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم اور ان کے قول کو قبل کریگا ۔   

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬