09 June 2010 - 17:30
News ID: 1429
فونت
آیت الله مکارم شیرازی:
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس سال کے آخری درس خارج فقہ کے ابتدا میں غزہ میں کئی سال سے ہو رہے محاصرہ کو مسلمان اور اسلامی دنیا کی آبروریزی جانا ہے ۔
آيت الله مکارم شيرازي

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی مرجع تقلید نے آج ظھر سے پہلے اس سال تحصیلی کے اپنے آخری فقہ کے درس خارج جو قم ایران کے مسجد اعظم میں انعقاد ہوا اس کے ابتدا میں غزہ میں کئی سال سے ہو رہے محاصرہ کو مسلمان اور اسلامی دنیا کی آبروریزی جانا ہے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے افسوس اور پریشانی کے اظہار کے ساتھ غزہ میں ہو رہے کئے سال سے محاصرہ کو مسلمانوں اور اسلامی دنیا کے آبروریزی کا مقام جانا ہے اور تاکید کی : تین سال سے جاری غزہ کے محاصرہ کا مسئلہ اگر حل نہی ہوا تو مسلمانوں کی آبرو و عزت ختم ہو جائیگی ۔

انہوں نے بیان کیا : اسرائیل غاصب صھیونی حکومت کی طرف سے غزہ صلح کشتی پر ہوئے حملہ جس میں کچھ لوگ قتل اور کچھ زخمی ہوئے اس سلسلہ میں ہو رہے سر گرمیوں کو بیچ میں ہی منقطع نہ کر دیا جائے بلکہ قربانی اور فداکاری کی جائے اور اس غاصب وظالم صھیونی حکومت جس کی کوئی عزت و آبرو نہی ہے تمام دنیا میں برملا کیا جائے ۔

مرجع تقلید نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا : آخر کار یورپ کے لوگ بھی اس فکر میں ہیں کہ غاصب حکومت کو محاصرہ تمام کرنے کی تجویز دی جائے اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ بحمد اللہ اب یہ کام ایک نتیجہ دینے کی منزل تک پہونچ گیا ۔

قرآن کریم کریم کے اس مفسر نے اس بیان کے ساتھ کہ مسلمان، علماء ، سیاست مدار اور مفکرین جہان اسلام حد اقل غزہ کے محاصرہ کو توڑنے سے کم پر راضی نہ ہوں وضاحت کی : اس مسئلہ کی اھمیت اس بنا پر ہے کہ اسلام اور مسلمان کی آبرو بیچ میں ہے، کیوں ایک قوم تین سال سے محاصرہ میں رہے۔ کس دنیا و جہان میں ایسا ہوا ہے ؟
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬