17 July 2010 - 14:11
News ID: 1582
فونت
قائد انقلاب اسلامی:
رسا نیوزایجنسی - قائد انقلاب اسلامی نے قرآن پر توجہ گہرے اثرات مرتب کرنے کی توانائی میں اضافہ کا سبب بیان کیا ۔
قائد انقلاب اسلامي

رسا نیوزایجنسی کی رھبر معظم کی خبر رساں سائٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق ، قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تہران میں حسینیہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ میں حضرت امام حسین علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت پر منعقدہ تلاوت قرآن کے ستائیسویں عالمی مقابلے کے جج صاحبان، اساتذہ اور شرکاء سے ملاقات میں قرآن کو اللہ کی مضبوط رسی سے تعبیر کیا اور فرمایا : قرآن نے حیات طیبہ کا وعدہ کیا ہے اور یہ حیات طیبہ وقار و طمانیت، رفاہ و آسائش، آزادی و خود مختاری، علم و دانش، ترقی وپیشرفت، اخلاق و حسن سلوک اور حلم و بردباری سے آراستہ زندگی سے عبارت ہے جو قرآن سے انس اور اس الہی رسی سے تمسک کے طفیل میں حاصل ہوتی ہے۔

نشست کا آغاز حفظ و تلاوت کلام پاک کے عالمی مقابلے میں اول مقام حاصل کرنے والے افراد اور بعض اساتذہ قرآن کی روح بخش تلاوت سے ہوا۔

قائد انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں قرآن سے انسیت کو مسلمانوں کے دل و جان میں قرآنی حقائق و معارف کے نفوذ کی تمہید قرار دیا اور فرمایا : امت اسلامیہ کے قلوب کو قرآن اور قرآنی تعلیمات سے دور رکھنے کی برسوں کوششیں ہوئیں، یہاں تک کہ بعض مسلم ممالک میں اسلام دشمن طاقتوں کا لحاظ کرکے جہاد کے باب کو اسلامی تعلیمات اور مدارس سے حذف کر دیا گیا۔

قائد انقلاب اسلامی نے اس حیات طیبہ کی تشریح میں جس کا وعدہ قرآن نے کیا ہے، فرمایا : اس حیات طیبہ میں شخصی و سماجی زندگی، انسان کا جسم و جان اور دنیا و آخرت سب ایک ساتھ موجود ہوتے ہیں۔

قائد انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا : قرآنی حیات طیبہ روحانی آسودگی، طمانیت و راحت، سماجی وقار و سعادت اور عمومی آزادی و خود مختاری کو یقینی بناتی ہے اور اس حیات طیبہ تک پہنچنے کا مقدمہ قرآنی نشستوں اور مقابلوں کا انعقاد اور قاریوں اور حافظوں کی تربیت ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو قرآن کے بارے میں غور و خوض اور قرآنی آیات یاد کرنے کی دعوت دی اور فرمایا : قرآن کی صحبت میں ایک بار بیٹھنے سے جہالت کا ایک پردہ چاک اور نورانیت کا ایک باب وا ہو جاتا ہے۔

آپ نے بچوں اور نوجوانوں کو حفظ قرآن کی ترغیب دلانے پر زور دیا اور حفظ قرآن کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا: حفظ قرآن سے حافظ کو یہ موقع ملتا ہے کہ آیتوں کی بار بار تکرار کرکے ان کے بارے میں تدبر کرے، ساتھ ہی اسے حفظ قرآن کی نعمت کی قدر بھی کرنی چاہئے اور اس نعمت الہی کو ہرگز ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہئے۔

قائد انقلاب اسلامی نے قرآن کو شروع سے آخر تک پڑھنے کی تاکید کی اور اسے قرآنی معارف کے ادراک اور ان معارف سے آشنائی کے لئے ضروری قرار دیا اور فرمایا : تفسیر کے اساتذہ معارف قرآنی کی گہرائیوں کو بیان کرکے اور آیات قرآنی کے ادراک کی مشکلات برطرف کرکے اشتیاق رکھنے والے افراد کے ذہنوں میں قرآنی تعلیمات اور حقائق کو بٹھا سکتے ہیں۔

قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب سے قبل اور اس کے بعد ایران میں قرآن کے سلسلے میں ہونے والے کام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : گزشتہ اکتیس برسوں میں یہ تحریک مسلسل جاری رہی اور مشتاق نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد حافظان قرآن اور قاریان قرآن کی صف میں شامل ہوئی۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ قرآن پر توجہ دینے کی وجہ سے دنیا پر گہرے اثرات ڈالنے کی ملت ایران کی توانائی بڑھی اور اس قوم نے پوری خود اعتمادی کے ساتھ دشمن کا ڈٹ کر سامنا کیا۔

اس نشست میں قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل ادارہ اوقاف کے متولی اور ولی امر مسلمین کے نمائندے حجت الاسلام والمسلمین محمدی نے تہران میں قرآن کے ستائیسویں عالمی مقابلے کے انعقاد کی رپورٹ پیش کی اور کہا : اس بار کے مقابلے میں دنیا کے ساٹھ ممالک کے پنچانوے قاریوں اور حافظوں نے شرکت کی جبکہ چودہ ایرانی اور غیر ملکی اساتذہ قرآن نے مقابلے میں جج کے فرائض انجام دئے۔

اس نشست میں مصری استاد قرآن ڈاکٹر فرج اللہ شاذلی نے قرآن کی چند آیتوں کی تلاوت کے بعد پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی بعثت اور حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت با سعادت کی جانب اشارہ کیا اور قرآن پر اسلامی جمہوریہ ایران اور قائد انقلاب اسلامی کی خاص توجہ پر اظہار تشکر کیا۔
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬