09 September 2010 - 23:56
News ID: 1811
فونت
حجت‌الاسلام طائب :
رسا نیوزایجنسی - حوزه علمیه قم میں عالی سطح کے ایک استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سماجی اور اجتماعی لحاظ سے رویت هلال ماه کے سلسلےمیں حاکم شرع کا حکم قطعی ہے اوراس سلسلے میں کسی کو مخالفت کا حق نہی ہے کہا : حاکم اگر اپنی نظر کے مطابق اعلان کرے کہ کل عید ہے تو یہ حکم قابل اجراء ہے ۔
رویت هلال ماه کے سلسلےمیں حکم حاکم شرع  قطعی و قابل اجرا ہے

حجت‌الاسلام مهدی طائب ، حوزه علمیه قم میں عالی سطح کے استاد نے رسا نیوزایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں ماه مبارک رمضان کے اخری دن اور عید کے چاند کی طرف اشارہ کرتےہوئے کہا : چاند دیکھنا ایک مستحب کام مگروظیفہ مشخص ہونے کے حوالے سے سبھی کو کوشش کرنی چاھئے تاکہ رویت ھلال ثمربخش ہو ۔

انہوں نے مزید کہا : رویت ھلال کا ایک دوسرا زاویہ بھی ہے اوروہ روزہ رکھنے کا روزہ نہ رکھنے ، یوم الشک کو یقین میں تبدیل کرنے کے مساوی ہے کہ ایا یہ روز جس سے ھم روبرو ہیں ماہ مبارک رمضان کا اخری دن ہے طبیعتا ھم پہ اس روز روزہ رکھنا واجب ہے یا ماہ شوال کا پہلا روزاور روز عید فطر ہے اور اس روز روزہ رکھنا حرام ہے ۔

حجت‌الاسلام طائب نے یاد دہانی کی : رویت ھلال دوحکم کے عنوان ومصداق کا تعین کرنا ہے اورتمام فقھاء معتقد ہیں کہ عنوان ومصداق کا تعین مفھوم کے تعین کے بعد مکلف کے ہاتھوں میں ہے کہ ان میں سے بعض عناوین کو خود شخص معین کرسکتا ہے اور بعض میں دوسروں کی معلومات سے استفادہ کرسکتا ہے ۔

انہوں نے یہ بیان کرتےہوئے کہ رویت ھلال ایک امر حسی ہے اور چاند انکھوں کے ذریعہ اسمان میں دیکھا جاسکتا ہے کہا : کیا ضروری ہے کہ چاند انکھوں ہی سے دیکھا جائے یا اگر یہ چاند انکھوں سے نہ دیکھا جاسکا تو کیا رویت اور اپنی بینائی کی تقویت کے لئے ترقی یافتہ وسائل سےبھی استفادہ کیا جاسکتا ہے اسے حاکما مورد تحقیق قراردیا جاتا ہے اور اس سلسلے میں لازمی ہے کہ تقلید کی جائے ۔
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬