25 September 2010 - 13:34
News ID: 1858
فونت
مجلس وحدت مسلمین پاکستان :
رسا نیوزایجنسی - مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے شیعہ نوجوانوں کے قتل میں ملوث فوجی اہلکاروں کومعطل کئے جانے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔
مجلس وحدت مسلمين

رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماؤں، سلمان حسینی، محمد مہدی، مبشر حسین و دیگران نے جمعہ کے روز فوج کی دہشت گردانہ کاروائی کے نتیجہ میں شہید ہونے والے تین افراد کی شہادت پر جامع مسجدمصطفیٰ عباس ٹاؤن ابو الحسن اصفہانی روڈ پر نکالی گئی احتجاجی ریلی نکالی جس میں مظاہرین نے امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور، رینجرز مردہ باد، رحمان ملک مردہ باد کے زور دار نعرے لگائے۔

انہوں نے ریلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا : کراچی میں جلوس جنازہ پر رینجرز کی فائرنگ میں شہید ہونے والے افراد کے قتل میں وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اور متعصب رینجرز انتظامیہ ملوث ہے۔

انہوں نے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کے قتل میں ملوث رینجرز کے دہشتگرد اہلکاروں کومعطل کر کے کورٹ مارشل کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے تاکید کی : دوسری صورت میں احتجاجی سلسلے صوبائی سطح سے بڑھا کر ملک گیر سطح تک پھیلا دیا جائے گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما ؤں نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا: کوئٹہ میں یوم القدس کے جلوس میں بم دھماکے کے بعد ایف سی اہلکاروں اور کراچی میں جلوس جنازہ کی واپسی پر رینجرز کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجہ میں ہونے والی شہادتوں میں وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک ملوث اور امریکی و صہیونی سوچ کا نتیجہ ہے ۔

انہوں نے رحمان ملک کو بے گناہ شہریوں پر رینجرز کی فائرنگ کے احکامات کا اتہام لگاتے ہوئے کہا : دہشت گردوں اور رینجرز انتظامیہ کے درمیان وفاقی وزیر داخلہ کی قائم کردہ تان بان پوری قوم کے سامنے آ چکی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا : اب تک کراچی میں رینجرز کی موجودگی کے نتیجہ میں 500 زائد بے گناہ افراد دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں جو اس بات کو ثبوت ہے کہ رینجرز کی موجودگی دہشت گردی کی کمی کا باعث کیا دہشت گردی کا سبب بن رہی ہےاور رینجرز انتظامیہ شہریوں کے حقوق اور ان کی عزت نفس کو مجروح کرنے میں بھی پیش پیش ہیں۔

رہنماؤں نے ڈی جی رینجرز سے کراچی میں رینجرز اہلکاروں بالخصوص متعصب کرنل چاچڑ،کرنل آصف اور ونگ 83 کے دی ۔اس۔آر فیاض خان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لانے ، انہیں کورٹ مارشل کر کے عبرت ناک سزا سنا ئےجانے اور ان سے بے گناہوں کے خون کا حساب بھی طلب کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مانگ کی : حکومت دہشتگرد رینجرز کی فائرنگ سے شہید ہونے والے دو شیعہ اور ایک اہل سنت کے ورثاء کو معاوضہ ادا کرے۔

قابل ذکرہے کہ مجلس وحدت مسلمین کی درخواست پر آج شہرکراچی میں جامعہ مساجد مسجد امامیہ ڈرگ روڈ، حیدری مسجد اورنگی ٹاؤن ، جامعہ مسجد ابوالفضل عباس لانڈھی ، مسجد صاحب العصر سٹیل ٹاؤن، اوردیگر جامع مساجد کے باہر رینجرزدہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے اور شہر کراچی کے تمام جامع مساجد کے ائمہ جمعہ نے رینجرز کی بربریت کے خلاف خطبہ دئے اورساتھ ہی 3 شہید نوجوانوں وخصوصا شہداء ملت جعفریہ کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی و مجلس عزاء برپا کی گئی۔

واضح رہے کہ تین روز قبل جلوس جنازہ سے واپسی پرمتعصب رینجرز کی دہشت گردانہ کاروائی کے نتیجہ میں بلا اشتعال فائرنگ سے دو شیعہ اور ایک اہل سنت شہید ہو گئے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬