10 January 2011 - 13:53
News ID: 2267
فونت
قائد انقلاب اسلامي :
رسا نيوزايجنسي - قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے ايران کي زبردست کاميابيوں کو مختلف امتحانوں ميں سرخروئي کا ثمرہ عنوان کيا ?
ايران کي زبردست کاميابياں مختلف امتحانوں ميں سرخروئي کا ثمرہ

رسا نيوزايجنسي کي رھبر معظم کي خبر رساں سائٹ سےمنقولہ رپورٹ کے مطابق ، قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے آج تہران ميں مقدس شہر قم کے ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب ميں حالات کي صحيح شناخت و بصيرت، فرض شناسي اور بروقت اقدام کو اللہ کي جانب سے لئے جانے والے امتحانوں ميں کاميابي کے تين بنيادي عوامل اور روحاني و مادي پيشرفت کي تمہيد قرار ديا?

آپ نے فرمايا : گزشتہ تينتيس برسوں ميں ملت ايران گوناگوں امتحانوں اور آزمائشوں سے گذرتے ہوئے آج ہميشہ سے زيادہ طاقتور بن چکي ہے اور محکم ارادے، پختہ عزم، مکمل اتحاد اور ہوشياري کے ساتھ سعادت و کمالات کي بلنديوں اور دنيا و آخرت ميں "حيات طيبہ" کي سمت اپني پيش قدمي جاري رکھے گي?

قائد انقلاب اسلامي نے انيس دي سن تيرہ سو چھپن ہجري شمسي مطابق نو جنوري انيس سو اٹھتر عيسوي کے دن اہل قم کے تاريخي قيام کي سالگرہ پر منعقد ہونے والے اس اجتماع ميں اس عظيم واقعے کو بصيرت، فرض شناسي اور بر وقت اقدام کے سلسلے ميں اہل قم کے پيش پيش رہنے کي علامت قرار ديا اور فرمايا : نو جنوري انيس سو اٹھتر کا اہل قم کا يہ قدم طاغوتي شاہي حکومت اور سامراجي محاذ کے منہ پر طمانچہ تھا جو امام خميني رحمت اللہ عليہ کي قيادت و رہنمائي ميں گيارہ فروري انيس سو اناسي کو اسلامي انقلاب کي فتح کي تمہيد بن گيا?

آپ نے زور ديکر کہا : قم کے عوام اور اس شہر ميں واقع ديني علوم کے مرکز کے سلسلے ميں دشمنوں کي حد سے زيادہ تشويش کي وجہ اہل قم کي يہي بصيرت، فرض شناسي اور بر وقت اقدام ہے?

آپ نے فرمايا : رہبر انقلاب کے دورہ قم کے دوران شہر کے عوام، ديني علوم کے مرکز، علماء اور نوجوانوں کي اپني توانائي کي نمائش پر دشمن کے رد عمل سے بھي دشمن کي کمزوري اور عاجزي ثابت ہوئي?

قائد انقلاب اسلامي نے اسلامي انقلاب کي کاميابي اور گزشتہ بتيس برسوں کے دوران دنيائے کفر و استکبار کے روئے اور برتاؤ کو اسلامي نظام کے دشمنوں اور بدخواہوں کي کمزوري کي ايک اور علامت اور ملت ايران کي عظيم تحريک کا شاخسانہ قرار ديا? آپ نے فرمايا : ايران ميں اسلامي نظام کي تشکيل اور دنيا ميں غنڈہ گردي کرنے والي طاقتوں کے سامنے اس کي استقامت در حقيقت اسلامي بنيادوں پر استوار ايک نئي روش کا تعارف تھا جو ظلم و استکبار کے محاذ کے لئے ہرگز قابل قبول نہيں ہو سکتي اور اسلامي جمہوريہ ايران سے اس کي دشمني کي اصلي وجہ بھي يہي ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے ملت ايران کے کارہائے نماياں اور مختلف ميدانوں ميں سرخروئي کا ذکر کرتے ہوئے فرمايا : يہ قوم الہي آزمائشوں ميں کامياب ہوکر خود کو مادي و روحاني معياروں کے مطابق بہت بلندي پر پہنچا چکي ہے اور ملک کے اندر سائنس و ٹکنالوجي کے ميدانوں ميں بڑي کاميابياں اور لوگوں کي خدمت مادي پيشرفت کي علامتيں ہيں?
آپ نے ان تمام کاميابيوں ميں نصرت و الطاف الہي کے شامل حال رہنے کا حوالہ ديتے ہوئے فرمايا : ملت ايران نے مختلف ميدانوں ميں خداوند عالم کے دست قدرت کو باقاعدہ ديکھا اور محسوس کيا ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے گزشتہ سال کے (صدارتي انتخابات کے بعد رونما ہونے والے) فتنے کي ناکامي کو بھي الطاف خداوندي کي ايک علامت قرار ديا اور فرمايا : اللہ تعالي کے لطف و عنايات سے عوام الناس بيداري کے ساتھ ميدان ميں اتر پڑے اور انہوں نے ايک بہت بڑے فتنے کو نقش بر آب کر ديا?

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا : گزشتہ سال رونما ہونے والے فتنے کے سارے پہلوؤں کا اب بھي افشاء نہيں ہو سکا ہے اور کئي زاويوں سے اس کا تجزيہ کئے جانے کي گنجائش ہے کيونکہ دشمن نے بڑي باريکي سے اس فتنے کي منصوبہ بندي کي تھي اور اندازے لگائے تھے آپ کے مطابق سن دو ہزار نو کے فتنے کے اصلي ذمہ دار غير ملکي عناصر تھے?
قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا : عوام الناس جنہيں فتنے کا سرغنہ قرار دے رہے ہيں وہ در حقيقت اصلي منصوبہ سازوں کے ہاتھوں کا کھلونا تھے جنہيں دشمن نے دھکا دے کر ميدان ميں پہنچا ديا تھا، انہيں چاہئے تھا کہ اپنا راستہ دشمن سے الگ کر ليتے تاہم انہوں نے ايسا نہيں کيا اور ايک بڑے گناہ کے مرتکب ہوئے?

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا : انسان کو دشمن کے ہاتھوں کا کھلونا نہيں بننا چاہئے اور اگر اس سے غفلت سرزد ہو گئي ہے تاہم بيچ راہ ميں اسے حقيقت کا پتہ چل گيا ہے تو اسے چاہئے کہ فورا اپنا راستہ الگ کر لے?

قائد انقلاب اسلامي نے گزشتہ سال کے فتنے کے مختلف پہلوؤں کو بيان کرتے ہوئے فرمايا : اصلي عناصر دوسرے لوگ تھے جنہوں نے منصوبہ سازي کي تھي اور اپني سازش اور منصوبے ميں انہوں نے اسلامي جمہوريہ کي نفي اور نظام کو تبديل کرنے کي کوشش کي تھي? دشمنوں کا اصلي منصوبہ يہ تھا کہ ايراني معاشرے سے ديني حقائق اور مذہبي شعار نيز اسلامي جمہوريہ کا پوري طرح خاتمہ کر ديا جائے اور پھر اپني مرضي کے مطابق حکومت کا خاکہ تيار کيا جائے?

قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمايا : اصلي منصوبہ سازوں نے ايک اور منصوبہ بھي تيار کر رکھا تھا کہ اگر اصلي منصوبے ميں کاميابي نہ ملي تو ملک ميں فتنہ و آشوب کي آگ بھڑکا دي جائے اور اسلامي انقلاب کي نقل کرتے ہوئے اس کا ايک جعلي خاکہ تيار کرکے اپنے اہداف کي تکميل کي جائے ليکن ملت ايران نے حالات کي صحيح شناخت، فرض شناسي اور بروقت اقدام کے ذريعے سازش رچنے والوں کے منہ پر طمانچہ مارا اور ان کي بساط لپيٹ دي?

قائد انقلاب اسلامي نے اس بڑے اور پيچيدہ امتحان و آزمائش ميں ملت ايران کي فتح و کامراني کو ملک ميں دين و انقلاب کا رنگ اور گہرا ہو جانے اور اسلامي نظام کي طاقت بڑھ جانے کا مقدمہ قرار ديا? آپ نے فرمايا کہ روز افزوں طاقت در حقيقت اس امتحان ميں کاميابي پر ملنے والا الہي انعام ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے عوام الناس اور حکام کو بيداري و ہوشياري، اصلي اور فروعي مسائل کي تشخيص اور ان ميں خلط ملط کرنے سے اجتناب کي سفارش کي اور فرمايا : بصيرت کا فقدان اور الہي آزمائش ميں ناکامي معاشرے کي تنزلي اور انحطاط کا باعث بنے گا جيسا کہ امير المومنين حضرت علي عليہ السلام کے زمانے ميں الہي امتحان ميں عوام الناس کي ناکامي اور محراب عبادت ميں شقي ترين انسان کے ہاتھوں آپ کي شہادت، واقعہ کربلا ميں حضرت امام حسين اور آپ کے اصحاب با وفا عليہم السلام کي شہادت پر منتج ہوئي?

قائد انقلاب اسلامي نے ملت ايران کے موجودہ بلند مقام، داخلي امور ميں اس کي زبردست کاميابيوں اور علاقائي و عالمي مسائل ميں اس کے موثر کردار کو مختلف امتحانوں ميں اس قوم کي کاميابي و سرخروئي کا ثمرہ قرار ديا اور فرمايا : دشمن اقتصادي دباؤ، وسيع پيمانے پر جھوٹے پروپيگنڈے اور اسلامي جمہوريہ ايران سے قوموں کو ہراساں کرنے جيسي مختلف کوششوں کے ذريعے اسلامي نظام کي پيشرفت اور ترقي کا سلسلہ روک دينا چاہتا ہے ليکن اسے کاميابي نہيں مل سکي ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے فلسطين، لبنان، افغانستان اور عراق ميں امريکي پاليسيوں کي شکست فاش کا حوالہ ديتے ہوئے فرمايا : امريکا اسلامي جمہوريہ ايران کو اپني شکست اور ناکاميوں کي اصلي وجہ قرار ديتا ہے جبکہ حقيقت حال يہ ہے کہ امريکا کو قوموں کي بيداري اور ان کے صحيح موقف کي وجہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے?

قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے فرمايا کہ علاقے اور قوموں ميں اسلامي جمہوريہ ايران کي طاقت اور اس کا اثر و رسوخ روحاني و معنوي اثر و رسوخ ہے کيونکہ اسلامي نظام قوموں ميں بيداري پيدا کرتا ہے اور اسي صورت حال کا نتيجہ ہے کہ امريکا عراق کي موجودہ حکومت کو برسر اقتدار آنے سے روکنے کي سر توڑ کوشش کرتا ہے ليکن عوام کي بيداري و ہوشياري کي وجہ سے يہ حکومت ملک کي باگڈور سنبھالتي ہے اور امريکا بے بسي سے ہاتھ ملتا رہ جاتا ہے?

آپ نے فرمايا : ملت ايران دنيا و آخرت کي "حيات طيبہ" اور بلند چوٹيوں تک رسائي حاصل کرنے تک اپنے راستے پر گامزن رہے گي? آپ نے فرمايا کہ اس راہ پر چلنے کے لئے عوام اور حکام ميں بھرپور اور اطمينان بحش عزم و ارادہ پايا جاتا ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا : ترقي و اقتدار کا سفر کاميابي سے جاري رکھنے کي شرط ہے بيدار رہنا اور دشمن کو ہرگز چھوٹا نہ سمجھنا? آپ نے فرمايا کہ عوام الناس خاص طور پر نوجوانوں، علمائے دين، يونيورسٹي کے حلقوں اور حکام کو چاہئے کہ پوري طرح ہوشيار و بيدار رہيں?

آپ نے فرمايا : حکام کا بيدار رہنا، عوام کي خدمت کرنا اور اپنے اتحاد کو برقرار رکھنا دشمن کي آنکھوں ميں کانٹا بن کر کھٹکتا رہے گا?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬