16 February 2011 - 19:35
News ID: 2427
فونت
قائد انقلاب اسلامي :
رسا نيوز ايجنسي ـ قائد انقلاب اسلامي نے ترکي اور اسلامي جمہوريہ ايران کو دو مسلمان برادر اور دوست ملک قرار ديا اور فرمايا کہ سياسي اور معاشي شعبوں ميں دونوں ملکوں کے موجودہ تعلقات گزشتہ برسوں کے مقابلے ميں بے مثال ہيں لہذا اس تاريخي موقعے سے بھرپور استفادہ کرنا چاہئے اور دونوں ملکوں ميں موجودہ توانائيوں اور صلاحيتوں کو بروئے کار لانا چاہئے?
قائد انقلاب اسلامي

رسا نيوز ايجنسي کا قائد انقلاب اسلامي خبر رساں سائيٹ سے منقول رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے ترکي کے صدر سے ملاقات ميں علاقے کے حالات کي طرف اشارہ کرتے ہوئے مسلمانوں کے اتحاد اور ہوشياري پر زور ديا ہے ـ

ترکي کے صدر عبد اللہ گل نے جو ايران کے سرکاري دورے پر آئے ہيں، آج تہران ميں قائد انقلاب اسلامي سے ملاقات کي? اس ملاقات ميں قائد انقلاب اسلامي نے ترکي اور اسلامي جمہوريہ ايران کو دو مسلمان برادر اور دوست ملک قرار ديا اور فرمايا کہ سياسي اور معاشي شعبوں ميں دونوں ملکوں کے موجودہ تعلقات گزشتہ برسوں کے مقابلے ميں بے مثال ہيں لہذا اس تاريخي موقعے سے بھرپور استفادہ کرنا چاہئے اور دونوں ملکوں ميں موجودہ توانائيوں اور صلاحيتوں کو بروئے کار لانا چاہئے?

آپ نے دونوں ملکوں کے باہمي لين دين ميں تين گنا کے اضافے کے عزم کا حوالہ ديتے ہوئے فرمايا کہ ہم سمجھتے ہيں کہ مشترکہ موقف رکھنے والے ممالک اپنے سياسي اور اقتصادي تعاون کو مکمل اتحاد و ہم آہنگي سے آگے بڑھائيں تاکہ اس کي تاثير ميں اور اضافہ ہو?

قائد انقلاب اسلامي نے عالم اسلام ميں ترکي کے موجودہ رتبے کو ماضي کے برسوں کے مقابلے ميں بالکل الگ قرار ديا اور فرمايا کہ مغرب کے مقابلے ميں خود مختاري، صيہوني حکومت سے دوري اور مظلوم فلسطيني عوام کي حمايت وہ باتيں ہيں جو امت اسلاميہ سے ترکي کے نزديک ہونے کا باعث بني ہيں? قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ يہ پاليسي بالکل درست ہے اور عالم اسلام سے ترکي جتنا زيادہ نزديک ہوگا عالم اسلام اور خود اسے بھي اتنا ہي زيادہ فائدہ پہنچے گا?

آپ نے علاقائي مسائل بالخصوص افغانستان، عراق، لبنان اور فلسطين کے مسائل ميں ايران اور ترکي کے نظريات کے ايک دوسرے سے قريب ہونے کا حوالہ ديتے ہوئے کہا کہ مصر کے تغيرات بھي بہت اہم ہيں اور مصر کے عوام اور علاقے کي بھلائي کے لئے کام کرنے کے لئے زمين ہموار ہےـ

آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمايا کہ مصر کے عوام مسلمان ہيں اور قوي اسلامي جذبہ رکھتے ہيں?آپ نے فرمايا کہ اس وقت مصر کے عوام ميدان ميں ہيں اور جب بھي عوام ميدان ميں اتريں گے، حالات بدل جائيں گے اور رائج سياسي اور فوجي حربے ناکام ہوکر رہ جائيں گے?

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ اس وقت امريکي مصر کے انقلاب کو ہائي جيک کرنے کي فکر ميں ہيں اور اسلامي جمہوريہ ايران مصر ميں بيروني مداخلت کا مخالف اور اس بات کا قائل ہے کہ مصر کے بارے ميں فيصلہ کرنے کا حق صرف وہاں کے عوام کو ہے?

آپ نے اسلامي اتحاد کي حفاظت اور تقويت کي ضرورت پر زور ديتے ہوئے فرمايا کہ اگر اسلامي دنيا اپني صلاحيتوں اور توانائيوں کو پہچان لے تو حالات بہت مخلتف ہو جائيں گے اور پھر اسلامي دنيا ايک فيصلہ کن طاقت کي حيثيت سے بين الاقوامي تغيرات ميں موثر کردار ادا کر سکے گي?

قائد انقلاب اسلامي نے مسلمانوں کے درميان اختلافات اور تفرقہ انگيزي کے سلسلے ميں برطانوي حکومت کو اصلي ذمہ دار قرار ديا اور تمام اسلامي ممالک کي پاليسيوں اور تدابير کو باہمي اتحاد اور عالم اسلام کي طاقت ميں اضافے پر مرکوز کئے جانے کي ضرورت پر زور ديا اور فرمايا کہ مغرب نے ہميشہ عالم اسلام کي تحقير کي ہے اور جو قوم يا حکومت بھي اس تحقير کے خلاف آواز اٹھاتي اور اپني توانائيوں کو بروئے کار لانے کي کوشش کرتي ہے اسے مغرب کي مخالفتوں اور خلاف ورزيوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے مسلمانوں کي نصرت کرنے کے حتمي وعدہ الہي کي جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمايا کہ اگر علاقے کے موجودہ حالات اور تسلط پسند طاقتوں کي صورت حال کا جائزہ ليا جائے اور اس کا ماضي کي صورت حال سے موازنہ کيا جائے تو نصرت الہي کے اثرات کا بخوبي مشاہدہ کيا جا سکتا ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ امريکہ اور بڑے بڑے دعوے کرنے والي مغرب کي ديگر طاقتيں تيس سال قبل علاقے کو مہم جوئي کا ميدان بنائے ہوئے تھيں ليکن آج ان کي کيا حالت ہو گئي ہے؟! اسرائيل کي حالت تيس سال قبل کے مقابلے ميں کتني دگرگوں ہو چکي ہے؟ آج کے ايران کا تيس سال قبل کے ايران سے موازنہ کيجئے! آج کا ترکي تيس سال قبل کے ترکي سے کتنا الگ ہے؟ آج کے عراق اور فلسطين ميں تيس سال قبل کي نسبت کيا تبديلياں آ چکي ہيں؟ يہ ساري چيزيں نصرت الہي کي نشانياں ہيں اور يہ عمل تيزي کے ساتھ جاري ہے?

اس ملاقات ميں پروٹوکول کے مطابق صدر ايران ڈاکٹر محمود احمدي نژاد بھي موجود تھے? ملاقات ميں ترک صدر عبد اللہ گل نے قائد انقلاب اسلامي سے اپني ملاقات پر اظہار مسرت کيا اور ايران اور ترکي کے تعلقات کو قديمي اور تاريخي نوعيت کا قرار ديا اور صدر ايران سے اپنے مذاکرات کا حوالہ ديتے ہوئے کہا کہ تہران ميں بہت اچھے اور کامياب مذاکرات انجام پائے ہيں اور ہم اميد کرتے ہيں کہ مختلف شعبوں بالخصوص نجي سيکٹر ميں دونوں ملکوں کا تعاون وسيع تر منصوبوں کي انجام دہي کي تمہيد ثابت ہوگا?

ترک صدر نے علاقے کے حالات کے سلسلے ميں کہا کہ تمام شواہد و قرائن سے عياں ہے کہ علاقہ تبديليوں کے دور سے گزر رہا ہے اور اميد ہے کہ يہ تغيرات علاقے کے ممالک اور قوموں کے مفاد کے مطابق انجام پائيں گے?

عبد اللہ گل نے اسلامي ممالک کے باہمي اتحاد پر بھي خاص طور پر تاکيد کي?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬