19 March 2011 - 12:36
News ID: 2552
فونت
بحريني عوام کي قتل عام کے خلاف :
رسا نيوز ايجنسي ـ بحرين ميں سعودي فوجوں کي بحريني عوام کي قتل عام کے خلاف آج مجلس علمائے ہند کي طرف سے لکھنؤ کي تاريخي آصفي مسجد ميں جمعہ کي نماز کے بعد مظاہرہ کيا گيا?
ھندوستان کے شہر لکھنؤ ميں جمعہ کي نماز کے بعد مظاہرہ کيا گيا

رسا نيوز ايجنسي کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق ھندوستان کے شہر لکھنؤ ميں جمعہ کي نماز کے بعد بحرين ميں سعودي فوجوں کي بحريني عوام کي قتل عام کے خلاف مجلس علمائے ہند کي طرف سے لکھنؤ کي تاريخي آصفي مسجد ميں جمعہ کي نماز کے بعد مظاہرہ کيا گيا?

مولانا سيد کلب جواد کي رہنمائي ميں ہوئے اس مظاہرے ميں جماعت جعفري سميت ديگر سماجي تنظيموں نے بھي شرکت کي ، مظاہرين سعودي ، امريکہ، اسرائيل مخالف نعرے بازي کر رہے تھے اور بحرين سے سعودي فوجوں کي واپسي کا مطالبہ بھي کيا ?

جمعہ کي نماز کے بعد سيکڑوں کي تعداد ميں مظاہرين اپنے ہاتھوں ميں سعودي، امريکہ مخالف نعرے لکھي تختياں اور نعرے بازي کرتے ہوئے امام باڑے کے صدر دروازے تک آئے ?

صدر دروازے پر مظاہرين کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سيد کلب جواد نقوي نے کہا : سالوں سے سعودي، ليبيا، مصر ، تيونيسيا سميت ديگر اسلامک ممالک ميں بادشاہت قائم ہے ، وہاں کي عوام اب اپنے حق کا مطالبہ کر رہي ہے ،عوام کي آواز کو دبانے کيلئے بحرين کي حکومت نے سعودي فوجوں کے ذريعہ عوام کا قتل عام کرا رہي ہے جو نہايت ہي قابل مذمت ہے?

انہوں نے کہا : سعودي نے بحرين ميں اپني فوجيں فورا بھيج ديں جبکہ عرصے سے اسرائيل کا مظالم برداشت کر رہا فلسطين ميں ايک آدمي بھي نہيں بھيجا ، اور سعودي ميں تانا شاہي کا عالم يہ ہے کہ کئي سال پہلے پانچ سو سے زيادہ ايراني حجاج کو قتل کر ديا گياتھا ?

امام جمعہ لکھنؤ نے يو اين کو سڑي ہوئي لاش بتاتے ہوئے کہا : يو اين نے آج تک نہ تو کسي ظالم کي مذمت کي ہے اور نہ ہي کسي مظلوم کي حمايت ?

جواد نقوي نے ہندوستان کي مرکزي حکومت کو آڑے ہاتھوں ليتے ہوئے کہا : مرکزي حکومت امريکہ کا پچھلگو بننا چھوڑ دے ، کانگريس کے کچھ رہنماؤں نے اپنے فائدے کيلئے ہندوستان کو انگريزوں کا غلام بنا ديا ہے اور ہندوستان کي پاليسيوں کو بھي امريکہ کے اشارے پر بنائي جا رہي ہيں?

مولا نا نے کہا کہ مرکزي حکومت بحرين پر دباؤ ڈالے کہ وہاں سے سعودي فوجوں کو واپس بلايا جائے اور لوگوں پر مظالم ختم کرے ?


تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬