17 May 2011 - 18:09
News ID: 2780
فونت
حجت الاسلام امين شہيدي نے :
رسا نيوزايجنسي - مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے مرکزي ڈپٹي سيکريٹري حجت الاسلام امين شہيدي نے بحرين ميں ال خليفہ و ال سعود کي جنايتوں کو شديد محکوم کيا ?
امين شہيدي

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ، مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے مرکزي ڈپٹي سيکريٹري حجت الاسلام امين شہيدي نے مرکزي دفتر سے جاري ہونے والے پريس ريليز ميں بحرين ميں مساجد وامام بارگاہوں کے انھدام ، قران کريم کے جلائے جانے اور علماء وبزرگ اسلامي شخصيتوں کي گرفتاري کوشديد محکوم کرتے ہوئے آل سعود اور آل خليفہ کو سامراجيت کا نمائندہ بتايا ?

انہوں نے گذشتہ دنوں مسجد مناما ميں مسجد الامام الصادق پر حملہ اور مسجد کي توڑ پھوڑ ، نمازيوں کي مارپيٹ کو انساني حقوق کي خلاف ورزي بتاتے ہوئے کہا : ان غيراسلامي حرکتوں کے مقابل امت اسلاميہ خاموشي اختيار نہ کرے اور مقدسات کي اھانت کرنے والوں کے خلاف صدائے احتجاج اٹھائے ?

مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے مرکزي ڈپٹي سيکريٹري نے اس طرح کے حوادث ميں عالمي عدالت کو فوري نوٹس لينے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا : اگر مساجد و مقدس مقامات کي بے حرمتي اور قرآن جلانے کے واقعات کا سلسلہ نہ روکا گيا تو امت اسلاميہ کے شديد رد عمل سے روبرو ہوں گے ?

انہوں نے مساجد و ديگر مقدس مقامات پر حملے کو ناقابل معافي جرم بتاتے ہوئے تاکيد کي : انتہائي افسوسناک بات ہے کہ ھم ايک اسلامي ملک ميں مساجد اورديگر مقدس مقامات کي بے حرمتي کے شاھد ہيں ?

حجت الاسلام امين شہيدي نے ان حملوں ميں بحريني ڈکٹيٹر اور بيروني طاقتوں کے ہاتھ بتاتے ہوئے کہا : اگر آل خليفہ اور آل سعود سامراجيت کے غلام نہ ہوتے اور ان کي رضايت مد نظر نہ ہوتي تو ھرگز مسجدوں اور امام بارگاہوں پر حملہ کرکے غير اسلامي حرکت نہ کرتے ?

انہوں نے بحرين کے بزرگ عالم دين آيت اللہ شيخ عيسي? قاسم کي مسجد پر حملے کي شديد مذمت کرتے ہوئے کہا : آل خليفہ نے ان کي مسجد پر حملہ کر کے انتہائي خطر ناک اقدام اٹھايا اور انہيں اس کا خميازہ بھگتنا پڑے گا?

پاکستان کي اس معروف شخصيت نے آيت اللہ شيخ عيسي? قاسم کو ملت اسلاميہ خصوصا بحرين کے مسلمانوں کي نگاہ ميں انتہائي محترم شخصيت بتاتے ہوئے کہا : انہوں نے بحريني عوام کو مشتعل ہونے ميں مکمل کردارادا کيا ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬