23 August 2011 - 18:49
News ID: 3158
فونت
آيت الله مصباح يزدي :
رسا نيوز ايجنسي ـ امام خميني (ره) تعليم و تربيت ادارہ کے صدر نے شيعوں کے نظريہ کے مطابق ايمان و عمل کے درميان رابطہ کو اس طرح بيان کيا : نيک عمل ايمان کو مضبوط بناتا ہے اور انسان کے مرتبہ کو بلند کرتا ہے اور برے اعمال انسان کے ايمان کو کمزور کر ديتا ہے ?
آيت الله مصباح يزدي

رسا نيوز ايجنسي کے رپورٹر کي رپورٹ کے مطابق آيت الله محمد تقي مصباح يزدي نے گذشتہ شب حسينيہ امام خميني (ره) قم ايران ميں اپنے اخلاقي بيان کے سلسلہ کو جاري رکھتے ہوئے امام محمد باقر عليہ السلام کي روايت کي تفسير ميں کہا : وہ تمام خطرات کہ نفس جس سے مقابلہ کرتا ہے روايت کے مطابق وہ وجود ايمان ہے ?

انہوں نے اس بيان کے ساتھ کہ ايمان کي حفاظت اور اس کو خطرہ سے بچانے کے لئے ايمان کي پہچان ضروري ہے وضاحت کي : ايمان اور عمل کے درميان بہت ہي نذريکي رابطہ ہے جتنا عمل اچھا ہوگا اتنا ہي ايمان ميں ترقي ہوگي ?

حوزہ علميہ قم کے اس استاد نے بيان کيا : روايت ميں بيان ہوا ہے کہ ايمان کہتے ہيں دل سے تصديق کو ، زبان سے اقرار اور ايمان کے اعتقاد پر عمل کا انجام دينے کو ?

انہوں نے دل سے تصديق اور زبان سے اقرار کو ايمان کے لئے کافي نہي جانا ہے اور کہا : سورہ حجرات کے چودہويں ا?يت ميں بيان ہوا ہے کہ بعض اعرابي نے کہا ھم لوگ ايمان لائے ہيں ، خداوند نے اس کے جواب ميں فرمايا يہ نہ کہو کہ ايمان لائے ہيں بلکہ کہو اسلام لائے ہيں ابھي تمہارے دل ميں ايمان داخل نہي ہوا ہے ? اس سے معلوم ہوتا ہے کہ قلب سے تصديق اور زبان سے اقرار کے علاوہ بھي کوئي چيز چاہيئے تا کہ اس کو ايمان لانا کہا جا سکے ?

آيت الله مصباح يزدي نے اس اشارہ کے ساتھ کہ ا?يت « وَ جَحَدُوا بِهَا وَ اسْتَيْقَنَتْهَا أَنْفُسُهُمْ ظُلْماً وَ عُلُوّاً » اظہار کيا : خداوند فرماتا ہے حضرت موسي اپنے حقانيت کے اثبات کے لئے معجزہ کا استعمال کيا اور بيان کيا کہ « فرائين جو کہ دل سے اس پر يقين رکھتے تھے مگر ظلم و تکبر کي بنا پر اس سے انکار کيا ». يعني علم رکھنا اور قلب سے تصديق ايمان کي دليل نہي ہے ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬