شيعہ علماء کونسل پاکستان :
رسا نيوزايجنسي - شيعہ علماء کونسل پاکستان نے ايک بيان ميں موجودہ بجٹ کو فقط الفاظ کا ہيرپھيربتايا ?
رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ، شيعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي نے موجودہ بجٹ کو تنقيد کا نشانہ بناتے ہوئے کہا : عوام کو ريليف دينے کي بجائے مراعات يافتہ طبقے کو مزيد نوازنے کي کوشش کي گئي ہے ، ملک ميں بدترين توانائي بحران ، کوئي ٹھوس منصوبہ بجٹ ميں متعارف نہيں کرايا گيا جس سے حکومت کي پاليساں کھل کر سامنے آگئيں ہيں ، موجودہ بجٹ عوامي نہيں بلکہ خواص کا بجٹ ہے ?
انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ مقتدر حلقے عوامي فلاح و بہبود کي باتيں کرتے ہيں اور نعرے بھي بہت دلکش لگاتے ہيں مگر عملي طور پر عوامي ريليف کيلئے کوئي قدم نہيں اٹھايا گيا کہا : ريليف اسے کہتے ہيں جو نچلي سطح تک نظر آئے ، اس وقت ملک کي 9 فيصد آبادي خط غربت سے نيچے زندگي گزارنے پر مجبور ہے مگر بجٹ ميں سابق اعلي? عہديداروں کيلئے مراعات کا اعلان کيا گيا ہے ?
شيعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ نے مزيد کہا : کيا ايسا ملک جہاں آئے روز دہشتگردي، ٹارگٹ کلنگ ، لوڈ شيڈنگ و مہنگائي سے عوام تنگ ہوں اس طرح کے شابانہ اقدامات کا متحمل ہوسکتا ہے ?
انہوں نے کہا : حکومت کے حاليہ بجٹ ميں پاليساں کھل کر سامنے آگئي ہيں جن ميں توانائي بحران اور ٹارگٹ کلنگ و بدامني کو روکنے کيلئے کوئي ٹھوس اقدامات نظر نہيں آرہے ہيں ?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے