23 June 2012 - 16:35
News ID: 4260
فونت
قفول بحرين کے امام جمعہ :
رسا نيوزايجنسي – الوفاق اسلامي تنظيم کے جنرل سکريٹري نے بحرين ميں انساني حقوق کي صورت حال بحراني بتاتے ہوئے تاکيد کي کہ ال خليفہ نے قاتلان حجر بن عدي کا طريقہ اپنا رکھا ہے ?
حجت الاسلام شيخ علي سلمان

رسا نيوزايجنسي کي الملتقي الوطني نٹ سائٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق ، قفول بحرين کے امام جمعہ اور الوفاق اسلامي تنظيم کے جنرل سکريٹري ، حجت الاسلام شيخ علي سلمان نے نماز جمعہ خطبے ميں جو مسجد امام صادق عليہ السلام ميں منعقد ہوا عوامي فائدے کے مقابل کھڑے ہونے والے افراد کي خصوصيتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا : انبياء الھي ، ائمہ اطھار عليھم السلام ، جمھوريت طلب ، عوامي مقاصد کي بازگشت اورانقلابيوں کي مخالفت ميں ڈکٹيٹرس ، ظالموں اور سامراجيت کي ھمراہي کرنے والوں کو ان افراد ميں سے محسوب کيا جاسکتا ہے کہ جو عوام کے خير خواہ نہيں بلکہ اپنے مفاد کي تحصيل کے درپہ ہيں ?

انہوں نے مزيد کہا : ڈکٹيٹرس اور ا?مروں ، ڈکٹيٹرس اور ا?مروں سے فائدہ اٹھانے والے ، عدالت اور برابري کے دشمن اور قومي يکجہتي سے خائف افراد کا بھي انہيں لوگوں ميں شمار ہوتا جو ملک ميں جمھوريت اور قومي حکومت پسند نہيں کرتے ?

حجت الاسلام علي سلمان نے بحرين کے خير خواہ افراد کي صورت حال کو ناگفتہ بہ بتاتے ہوئے تاکيد کي : عوام کے حق ميں بھلائي کرنے والوں اور نيک نيتي رکھنے والوں کي صورت حال بري ہے ، وہ ڈکٹيٹرس کي دشمني اور مقابلہ سے روبرو ہيں ، ان افراد کے حقوق چھين لئے گئے ہيں ، انہيں اجازت نہيں کہ ديگر بحرينيوں کے مانند زندگي بسر کرسکيں ، يہ اپنے سياسي ، انساني ، اقتصادي اور اجتماعي حقوق سے محروم ہيں ?

شھرقفول کے امام جمعہ نے تاکيد کي : يہ لوگ ھرگز موجودہ حکومت کے مفاد کي تکميل نہ کريں بلکہ پورے وجود سے دھوکہ کھائے افراد کو اگاہ کريں اور ملک کي بحراني حالت کے اصلاح کي کوشش کريں ?

انہوں نے مزيد بيان کيا : ازادي کا مطلب ميدان الخضراء ميں قذافي کے خلاف اور قاہرہ ميں حسني مبارک کے خلاف اجتماع نيز دنيا کے مختلف گوشے ميں ہونے والے ديگر احتجاجات نہيں ہيں بلکہ ان حکومتوں کي سياست کے مخالفين کے اجتماع کو ازادي کا نام ديا جاسکتا ہے ، عالمي نشستيں اور معاھدے جو تيونس ، مصر ، يمن ، بحرين اور ديگر اقوام عالم کے اجتماع کي تائيد کرتي ہيں اُنہيں بھي اِنہيں کہ ضمن ميں شمار کيا جاسکتا ہے ?

شيخ علي سلمان نے مزيد کہا : بيان کي ا?زادي اور مسالمت ا?ميز اجتماع کا شمار انساني حقوق ميں کيا جاتا ہے اور تمام عالمي قوانين بھي اِن حقوق کا اعتراف کرتے ہيں اور اِنہيں انسانوں کا بنيادي اور ثابت حق سمجھتے ہيں ، دنيا کي تمام حکومتيں بھي اِن حقوق کو قانوني جانتي ہيں اور يہ اقوام متحدہ کي حقوق بشر کونسل ميں ثبت شدہ بھي ہے ?

الوفاق اسلامي تنظيم کے جنرل سکريٹري نے اسلام ميں موجود حقوق بشر کے بعض نمونے کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : اميرالمومنين علي (ع) کے برتاو کو اسلام ميں موجود انساني حقوق کا کامل نمونہ بيان کيا جاسکتا ہے اور حجرابن عدي کي شھادت بھي منکرات دين اور ا?مريت کے مقابل قيام کي بنياد پر ہوئي ، مگر ڈکٹيٹرس حکومتيں اج بھي اس طور وطريقے پر رواں دواں ہيں ?

انہوں نے بحرين ميں انساني حقوق کي صورت حال کو ناگفتہ بہ بتاتے ہوئے تاکيد کي : ال خليفہ حکومت نے قاتلان حجر بن عدي کے طريقہ کو اپنا شيوہ بنا رکھا ہے ، انہوں نے بيان کي ازادي اور مسالمت اميز اجتماع پر پابندي لگا رکھي ہے مگر اس کے با وجود ھم اپنے حقوق پر اصرار کريں گے ?

اس انقلابي عالم دين نے تاکيد کي : تاريخ نے ثابت کرديکھايا ہے کہ ازادي بيان کوھميشہ ڈکٹيٹرس اور ا?مروں پر کاميابي ملي کيوں کہ ازادي بيان انساني فطرت کے مطابق ہے جسے ھرگز فطرت سے الگ نہيں کيا جاسکتا ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬