12 September 2012 - 15:24
News ID: 4551
فونت
پارليمنٹ اسپيکر:
رسا نيوزايجنسي – ايراني پارليمنٹ کے سربراہ نے عالم اسلام کے طالب علموں کے چوتھے قران کريم مقابلہ کے افتتاحيہ کے پروگرام ميں کہا: ھر وہ معاشرہ جس ميں قران کريم سے علاحدگي اختيار کرلي گئي ہو اس معاشرے کي ھدايت کو عظيم خطرہ ہے ?
علي لاريجاني

رسا نيوزايجنسي کے رپورٹر کي رپورٹ کے مطابق، ايراني پارليمنٹ کے سربراہ علي لاريجاني نے کل 52 اسلامي ممالک کے طالب علموں کے چوتھے قران کريم مقابلہ کے افتتاحيہ کے پروگرام ميں جو شھر تبريز کے مصلي اعظم امام خميني(ره) کے کانفرنس حال ميں منعقد ہوا بيان کيا : انسانوں کي ھدايت اور بيداري کے لئے قران کريم سے زيادہ اھم دستاويز موجود نہيں ہے، مگر يہ دھيان ميں رہے کہ فقط اھلبيت اطھارعليھم السلام سے متمسک ہوکر ہي معارف قران کريم اور اس کي ھدايتوں سے مستفيد ہوا جاسکتا ہے ?

انہوں نے اس بات پر زور ديتے ہوئے کہ انقلاب اسلامي کي پيروزي کے بعد سے ايراني معاشرے ميں قران اور ايات خدا لوگوں کي روز مرہ کي حيات کا جزء لاينفک بن چکا کہا: اس عالمي مقابلہ کا انعقاد مبارک قدم ہے مگرطالب علم، تلاوت قران کريم کے علاوہ اس کے رمز وراز کے سلسلے ميں بھي توجہ رکھيں، البتہ قران کريم کا ادراک ھرفرد کي ذاتي توانائي کے بقدر ہے ?

لاريجاني نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ ھر وہ معاشرہ جس ميں قران کريم سے علاحدگي اختيار کرلي گئي ہو اس معاشرے کي ھدايت کو عظيم خطرہ ہے کہا: يہ اسماني کتاب تمام نيکيوں کي چابھي ہے، البتہ ھرچيز سے زيادہ اھم اس کے معاني پر خاص توجہ ہے، جيسا کہ روايتوں ميں ايا ہے کہ قران کريم کے 70 بطن ( پوشيدہ معاني ) ہيں لھذا قران کے رمز و راز کا انکشاف نہايت اھم ہے ?

ايراني پارليمنٹ ميں قم کے عوامي نمائندے نے مرسل اعظم(ص) سے منقول حديث شريف ثقلين کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: رسول اسلام (ص) نے اپني امت کے لئے قران وعترت کو چھوڑا، لھذا متوجہ رہيں کہ قران اور اسلامي حقائق تک پہونچنے کا واحد راستہ عترت ہيں، معارف اھلبيت عليھم السلام سے مانوس افراد قران کريم کے رمز و راز تک بہتر طريقے سے پہونچ سکتے ہيں ?

لاريجاني نے اپنے بيان کے دوسرے حصے ميں يوم شھادت امام جعفر صادق عليھ السلام کي تسليت پيش کرتے ہوئے اپ کو مذھب تشيع کا موسس جانا اور اپ کي حيات پر نظر ڈالتے ہوئے کہا: فقہ معارف اھلبيت عليھم السلام، مدون شکل ميں امام صادق عليھ السلام ہي کے زمانے ميں تدوين پاچکي تھي اور ھمارے پاس فقہ وکلام واخلاقيات کے ميدان ميں زيادہ تر روايتيں امام جعفر صادق عليہ السلام سے موجود ہيں ?

انہوں نےاس بات کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امام جعفرصادق عليہ السلام نے شيعہ مکتب کي منظم طريقے سے ترويج کي ہے کہا: شيعہ افکار ميں اختلاف امام جعفر صادق عليہ السلام کے زمانے ميں بھي تھا، اس زمانے ميں بھي بعض فرقے خود کو مذھب شيعہ سے منسوب کيا کرتے تھے مگر انکا مسلک، مسلک امام صادق نہ تھا، جيسے کہ زيديہ شدت پسند افراد کا گروپ تھا جس کي امام عليہ السلام نے تائيد نہيں کي، يا غاليوں نے اھلبيت عليھم السلام کا مقايسہ کرکے شيعت کو سب سے زيادہ نقصان پہونچايا ہے ?

ايراني پارليمنٹ کے سربراہ نے مزيد کہا: امام صادق عليہ السلام نے اپنے زمانے ميں حقيقي شيعت کي بنياد رکھي، اور در حقيقت فقھات کے ميدان ميں حوزات علميہ اپ کي کوششوں کے مرھون منت رہے، اور علم کلام کے ميدان ميں امام صادق عليہ السلام کا راستہ اور مسلک، علم کلام اور اخلاقيات ميں اسلامي افکار کي بنياد ٹھہري?

انہوں نے اخر ميں قران کريم کے سمجھنے کا بہترين راستہ اولياء الھي کي جانب مراجعہ جانا اور کہا: دوران غيبت امام زمانہ(عج) ميں اس اسلامي افکار کا مرکز ولايت فقيہ ہے جس سے متمسک رہنا لازمي وضروري ہے ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬