23 September 2012 - 14:38
News ID: 4591
فونت
آيت‌الله جوادي آملي :
رسا نيوز ايجنسي – حضرت آيت‎ الله جوادي آملي نے کہا : جن لوگوں نے بھي پيغمبر اکرم صلي اللہ عليہ و ا?لہ وسلم کي توھين کي ہے يا جو بھي دل چاہا ان کي شان ميں گستاخي کي ہے خداوند عالم کبھي بھي ايسے لوگوں کو معاف نہي کرے گا ? اگر چہ توھين کرنے والوں کے خلاف ا?واز بلند کرنا ، مظاھرہ اور ان کا مقابلہ کرنا ھماري ذمہ داري ہے ?
آيت‌الله جوادي آملي

رسا نيوز ايجنسي کے رپورٹر کي رپورٹ کے مطابق حضرت آيت الله جوادي آملي نے حوزہ علميہ قم ايران کے مسجد اعظم ميں علماء و طلاب کے درميان سورہ مبارکہ قصص کي ابتدائي ا?يات کي تفسير بيان کرتے ہوئے کہا : سورہ قصص کے نزول کے وقت مکہ کا ماحول گھٹن کا تھا اور بہت ہي مختصر سے لوگ پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ و ا?لہ وسلم پرايمان لائے تھے اور قريش کے سربراہ پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ و ا?لہ وسلم پر ايمان لانے کے مخالف تھے ?

قرا?ن کريم کے مفسر نے اس سورہ کي تفسير ميں کہا : اگر سورہ مبارکہ اسراء ميں خداوند عالم ارشاد فرماتا ہے «و بالحق انزلناه و بالحق نزل» کيونکہ تلاوت کرنے والا بھي تلاوت کرتا ہے اور شننے والا بھي ، ا?يات کو «سنقرئک فلاتنسي» کي دليل سے بالحق دريافت کرتا ہے اور ا?يت لانے والے بھي فرشتہ امين ہيں ، اگر تلاوت، قصص و نبأ کے سلسلہ ميں گفت و گو ہوتي ہے صدر اور سياق آيات حق ہيں ?

حضرت آيت الله جوادي آملي نے نے وضاحت کي : اگر چہ علمي مسائل ميں صرف کہا جاتا ہے کہ «انظر الي ما قال و لاتنظر الي من قال» ليکن خدا کي کتاب کو اس قاعدہ کے مطابق نہي پڑھا جا سکتا ، قرا?ن کي تفسير ميں انظر الي ما قال بھي ، انظر الي من قال بھي اور انظر الي من استمع ہے ؛ غور کرنا پڑے گا کہ لفط کيا ہے اور کس نے يہ بات کہي ہے اور کس نے سني ہے ? تفسير ميں ضروري ہے کہ صدر اور سياق ا?يتوں پر غور کيا جائے ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬