30 September 2012 - 12:36
News ID: 4610
فونت
آيت الله مصباح يزدي :
رسا نيوز ايجنسي ـ امام خميني (رہ) تعليم و تحقيقي ادارہ کے صدر نے اھل بيت عليہ السلام کي ولايت کو خداوند عالم کي تشريعي ربوبيت کے متعلق جانا ہے اور کہا : جو شخص بھي اھل بيت عليہ السلام کي ولايت کو قبول نہي کرتا يعني اس نے تشريعي ربوبيت کو قبول نہي کيا ہے ?
آيت الله مصباح يزدي

رسا نيوز ايجنسي کے پورٹر کي رپورٹ کے مطابق امام خميني (رہ) تعليم و تحقيقي ادارہ کے صدر آيت الله محمد تقي مصباح يزدي نے گذشتہ شب قائد انقلاب اسلامي کے قم ا?فس ميں اپنے درس اخلاق ميں خداوند عالم کي ربوبيت کو دو حيثيت کا حامل تکويني و تشريعي جانا ہے اور اظہار کيا : جب ھم لوگ يہ قبول کريں کہ خداوند عالم نے ھم لوگوں کو پيدا کيا ہے يہ تکويني ربوبيت ہے اور خداوند کريم کے احکامات کي اطاعت اور اس پر عمل تشريعي ربوبيت ہے ?

انہوں نے وضاحت کي : حضرت امام علي عليہ السلام اور تمام اھل بيت عليہم السلام کي ولايت کو قبول نہ کرنا يعني يہ ہے کہ خداوند عالم کي تشريعي ربوبيت کو قبول نہ کرنا ہے کيونکہ ان کي اطاعت خدا کے حکم کي بنا پر ہے ?

امام خميني (رہ) تعليم و تحقيقي ادارہ کے صدر نے امام رضا عليہ السلام کي حديث سلسل? الذھب کو بيان کرتے ہوئے کہا : اس حديث ميں امام کے بيان کرنے کا مقصد صرف لفظ لااله الا الله نہي ہے بلکہ اس لفظ کو کہنے کے ساتھ ساتھ دل سے اعتقاد بھي ہو جو کہ اصل معيار ہے اور يہ امور خاص يا محدود وقت کے لئے نہي ہونا چاہيئے بلکہ ھميشہ اس حقيقت کو ذہن ميں رکھنا چاہيئے ?

آيت الله مصباح يزدي نے ا?يہ «إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا » کي تفسير ميں بيان کيا : جو شخص کہے رَبُّنَا اللَّه اور حقيقتا خدا کو اپنا رب جانے يعني اس نے تکويني ربوبيت کو قبول کيا ہے جو کہ ثُمَّ اسْتَقَامُوا کے مصداق ميں سے ايک ہے کہ امام رضا عليہ السلام نے فرمايا کي « و انا من شروطها » جو کہ تشريعي ربوبيت کو قبول کرنا ہے ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬