07 January 2013 - 16:34
News ID: 4976
فونت
حجت ‌الاسلام علي سعيدي:
رسا نيوزايجنسي – سپاہ پاسداران انقلاب اسلامي ميں ولي فقيہ کے نمائندہ نے انقلابي بنيادوں پر استقامت کے نتائج کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ا?ج اسلامي جمھوريہ ايران ،عالمي سامراجيت سے مقابلہ کا مرکز ہے ، اگر ملت ايران ديني اقداروں کے مقابل استقامت سے کام نہ لے تو عالمي سامراجيت سے مقابلہ کي تحريک شکست سے روبرو ہوگي ?
حجت ‌الاسلام والمسلمين سعيدي

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامي ميں ولي فقيہ کے نمائندہ حجت‌ الاسلام والمسلمين علي سعيدي نے کل اتوار کي شام ايک مجلس عزا کو خطاب کرتے ہوئے کو ميدان ابن سينا تہران ميں منعقد ہوئي پيروزي اور استقامت کے ا?پسي رابطہ کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال نے موسي‌ بن ‌عمران سلام اللہ عليھما کو جس چيز سے نواز تھا اس سے امت پيغمبر اسلام (ص) کو بھي نوازا ہے ?

انہوں نے پيروزي اور عزت کو ذلت کے جگہ موسي‌ بن ‌عمران سلام اللہ عليھما اور امت پيغمبر اسلام (ص) کي عنايتوں ميں سے جانا اور کہا: بلال حبشي غلام تھے جو اسلام لانے کے بعد صاحب عزت و منزلت ہوگئے ، مگر پيغمبر اسلام (ص) کي وفات کے بعد لوگوں نے سستي اور کوتاہي سے کام ليا جس کے نتيجہ ميں شکست سے روبرو ہوئے جيسا کہ عمربن‌عبد العزيز نے کہا کہ حجاج کي جنايتيں تمام انسانوں کي جنايتوں کے ھم پلہ ہيں ?

حجت ‌الاسلام والمسلمين سعيدي نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ ايران ميں شاہنشاہي زمانہ ميں عوام کا حکومت اور اليکشن ميں کوئي کردار نہيں تھا کہا: امام خميني (رہ) کي برکتوں کے سبب لوگوں کو سب سے بڑا تحفہ جو نصيب ہوا وہ شاہي حکومت کا گرنا اور ان کي عزت و منزلت کا واپس ملنا تھا اور ا?ج ملت ايران کي عزت ان کي استقامت کے مرھون منت ہے ?

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامي ميں ولي فقيہ کے نمائندہ نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ امريکا تسلط پسندانہ اور سامراج مزاج ہونے کے سبب ايران سے گفتگو کا خواہاں نہيں ہے ، حزب ‌الله لبنان ، فسلطين کي حمايت ، اسلامي بيداري ، جوھري توانائي اور انساني حقوق کو ايران اور امريکا کے درميان اسٹراٹيجيک مسئلہ جانا ?

انہوں نے مزيد کہا: پابندياں ، گفتگو اور دھمکياں ايران سے مقابلہ ميں سامراجي اور تسلط پسندانہ نظام کي سياستيں ہے مگر ا?ج دشمن پابنديوں پر تکيہ کئے ہوئے ہے ?

حجت ‌الاسلام والمسلمين سعيدي نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ امريکا عراق و افغانستان ميں سخت مشکلات سے روبرو ہے يہاں تک کہ اس نے اپني سياست نيابتي جنگ سے بدل ديا ہے کہا: ا?ج ترکي ، قطر اور سعوديہ امريکا کي نيابت ميں سوريہ ميں لڑ رہے ہيں ، اس جنگ ميں جس طرف سے بھي مريں گے امريکا کے حق ميں بہتر ہے کيوں کہ اس کے سپاہي نہيں مرے ?

انہوں نے افغانستان ميں القاعدہ کو امريکا کے مقابل اور سوريہ ميں امريکا کے شانہ بشانہ بتاتے ہوئے کہا: اس وقت امريکا مسلمانوں کو خود مسلمانوں کے ہاتھوں قتل عام کرانے ميں مصروف ہے ، ترکي کے وزيراعظم اردغان نے ايک اسٹراٹيجيک خطا کي ہے ?

حجت ‌الاسلام والمسلمين سعيدي نے مزيد کہا: امريکن اخوان ‌المسلمين کو شيعوں کے مقابل لانا چاھتے تھے اور اخوان ‌المسلمين بھي ان کي جال ميں پھنس گئے ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬