19 January 2013 - 18:49
News ID: 5018
فونت
حجت الاسلام مختار امامي:
رسا نيوزايجنسي – سرزمين سندھ پاکستان کے نامورعالم دين حجت الاسلام مختار امامي نے سني عالم دين مولانا فضل الرحمان کي جانب سے بلوچستان ميں گورنر راج نافذ کئے جانے کي مخالفت پر عکس العمل کا اظھار کيا ?
حجت الاسلام مختاراحمد امامي

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمين پاکستان صوبہ سندھ کے جنرل سکريٹري اور سرزمين سندھ پاکستان کے نامورعالم دين حجت الاسلام مختار احمد امامي نے سني عالم دين مولانا فضل الرحمان کي جانب سے بلوچستان ميں گورنر راج نافذ کئے جانے کي مخالفت پرعکس العمل کا اظھار کرتے ہوئے کہا: يہ سخن شھيدوں کي توھين اور ہزاروں شہداء کے خانوادوں کي تضحيک کي ہے ?

حجت الاسلام مختار امامي نے جمعيت علمائے اسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمان کو بلوچستان ميں وزارتيں چھن جانے پرغمزدہ بتاتے ہوئے کہا: کوئٹہ سميت پورے پاکستان کے اہل تشيع نے جس طرح دھرنا دے کر استقامت کا مظاہرہ کيا، اس نے مثال قائم کردي اور اس ظالم و جابر وزيراعلي? سے نجات حاصل کي کہ جس کے ہاتھ ملت تشيع اور بلوچستان کي عوام کے خون سے رنگين تھے?

انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ جب بلوچستان کي سرزمين پر بے گناہوں کا خون بہايا جارہا تھا جمعيت علمائے اسلام کے قائدين کہاں تھے کہا : جمعيت علمائے اسلام کي جانب سے گورنر راج کے خلاف چلائي جانے والي مہم کے قابل مذمت ہے ?

ان کا کہنا تھا کہ ملک گير دھرنا اللہ تعالي? کي غائبانہ مدد، امام زمانہ (عج) کي تائيد اور ملت جعفريہ کي استقامت کا نتيجہ ہے ليکن کچھ قوتيں کوئٹہ کے مومنين کي طاقت سے خوفزدہ ہوکر بلوچستان ميں گورنر راج کے خلاف تحريک چلانے کي باتيں کررہي ہيں?

حجت الاسلام مختاراحمد امامي نے جمعيت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائي امير مولانا محمد خان شيراني پر تنقيد کرتے ہوئے کہ مولانا شيراني اپنے قائدين سميت گورنر راج کي اس لئے مخالفت کرتے ہيں کہا: ان کي بلوچستان ميں وزارتيں ختم ہوگئي ہيں، ليکن ان کو کوئٹہ ميں ملت تشيع کے خون کي نہيں بلکہ اپني کرسيوں کي فکر لاحق ہے?

انہوں نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ ہونا تو يہ چاہئے تھا کہ مولانا فضل الرحمان خود کوئٹہ آتے اور شہداء کے لواحقين سے اظہار يکجہتي کرتے ہوئے اور نا اہل وزيراعلي? کے خلاف احتجاجي تحريک ميں ملت جعفريہ کے شانہ بشانہ ہوتے ليکن انہوں نے ايسا نہيں کيا بلکہ بلوچستان ميں مظلوموں کو قتل کرنے والے اسلم رئيساني کے دست بازو بن گئے ہيں?

مختار احمد امامي نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ مولانا فضل الرحمان کي جانب سے بلوچستان ميں گورنر راج کي مخالفت ہميں يہ سوچنے پر مجبور کررہي ہے کہ اندرون خانہ وہ بھي ملت جعفريہ کے قتل عام سے راضي ہيں کہا: ملت جعفريہ نے اپنے حق کو اپنے شہداء کے لہوکي طاقت سے حاصل کيا ہے، اگر کسي نے بھي ملت جعفريہ کے حقوق پر شب خون مارنے کي کوشش کي تو وہ يہ سن لے کہ ملت جعفريہ اپنے حق کے تحفظ کے لئے ميدان ميں موجود ہے اور ايسي سوچ رکھنے والوں کے اصل چہروں کو بے نقاب کرے گي?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬